ہماچل میں برف باری کے بعد سیاحوں کا ہجوم
شملہ، جنوری۔ہماچل پردیش میں مسلسل برف باری نے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ منالی سمیت ہماچل کی راجدھانی شملہ میں برف باری کے بعد اس ہفتے کے آخر میں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔دوسری ریاستوں سے شملہ اور منالی پہنچے اور گھر واپس لوٹ رہے سیاحوں کو اگرچہ آنے جانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا لیکن فور وہیل ڈرائیو گاڑیاں ان کا سہارا بن گئیں۔ اس دن سیاحوں نے تمام سیاحتی مقامات پر برف میں کھیل کر خوب لطف اٹھایا۔ منالی میں صبح سے شروع ہونے والی برف باری شام تک جاری رہی۔کفری، نرکنڈہ سے لے کر ضلع بھر کے سیاحتی مقامات پر سیاح بڑی تعداد میں پہنچے۔ یوں تو برفباری کا انتظار کرنے والے سیاحوں کو دارالحکومت کی سڑکوں پر برف نہیں مل رہی لیکن جاکھو کی پہاڑیاں اب بھی برف سے ڈھکی ہوئی ہیں۔ سیاحوں کو برف میں چہل قدمی اور کھیلنے سے لطف اندوز ہونے کے لیے کفری کا رخ کرنا پڑتا ہے۔ سیاح اسکیئنگ سے لطف اندوز ہونے کے لیے نارکنڈہ جا رہے ہیں۔برف باری نہ صرف سیاحوں بلکہ پہاڑیوں پر رہنے والے تاجروں کے لیے بھی خوشخبری لے کر آئی ہے۔ سیاحوں کی تعداد میں اضافے کے بعد شہر کے سیاحتی تاجروں میں بھی امید کی کرن نظر آنے لگی ہے۔ سیاحوں کا ہجوم ایک بار پھر آنا شروع ہو گیا ہے۔ اس کے پیش نظر شملہ کے ہوٹل پوری طرح بک چکے ہیں۔ شہر کے ارد گرد ہوٹل، ہوم اسٹے اور گیسٹ ہاؤس اب مکمل طور پر بک ہو چکے ہیں۔منالی میں زیادہ تر سیاح برف باری سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ کچھ سیاح فور وہیل ڈرائیو گاڑیوں میں دوپہر کے وقت بہنگ اور نہرو کنڈ کے سیاحتی مقامات پر پہنچے۔ تاہم کوٹھی، پلچن، گلابا، سولنگنالہ، آنجہانی مہادیو، فتور اور ہمتا سیاحوں کے لیے بند رہے۔منالی میں ہوٹل ایسوسی ایشن کے صدر مکیش ٹھاکر نے کہا کہ یہ برف باری سیاحتی شہر کے سیاحتی کاروبار کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ منالی کے تمام سیاحتی مقامات پر برف باری ہو رہی ہے۔ آنے والے وقت میں سیاح ان سیاحتی مقامات پر برفباری سے بھرپور لطف اندوز ہوں گے۔