ممتا بنرجی نے اوبی سی طلبا کیلئے اسکالر شپ کا اعلان کیا

کلکتہ .جنوری۔مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) کے طلبا کے لیے ”میدھاسری“ کے نام سے ایک نئی تعلیمی اسکالرشپ کا اعلان کیا ہے۔ شمالی بنگال کے دورے پرانہوں نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے پسماندہ ذاتوں اور اقلیتی برادریوں کے طلباء کے اسکالر کو روکنے کے اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام طلباء کی مدد کے لیے حکومت کا یہ نیا اسکالرشپ ہے۔CoVID-19 کے بعد کی مالی مشکلات نے بہت سے ہونہار طلباء کو اپنی پڑھائی چھوڑنے پر مجبور کر دیا ہے۔ یہ میدھا سری اسکیم ان او بی سی طلباء کی مدد کرے گی۔ انہیں 800 روپے کا سرکاری وظیفہ ملے گا۔موجودہ حکومت کے مختلف تعلیمی منصوبوں کو ملک اور بیرون ملک کافی سراہا جا رہا ہے۔ اور پروجیکٹوں کی فہرست میں نیا اضافہ ‘میدھا شری’ اسکالرشپ ہے۔ آئیے مغربی بنگال حکومت کی باقی تعلیمی امدادی اسکیموں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔کنیا شری: ریاست میں لڑکیوں کی اعلیٰ تعلیم کے لیے اسکالرشپ۔اوکیاسری: بنگال کی اقلیتی برادری کے طلباء کے لیے خصوصی اسکالرشپ۔شکچھاشری: ریاست کے تقریباً 11 لاکھ درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل کے طلباء کے لیے خصوصی اسکیم۔میدھاسری: تمام او بی سی طلباء کے لیے خصوصی اسکالرشپ۔سوامی وویکانند اسکالرشپ: بنگال کے وہ ضرورت مند ہونہار طلباء جن کی سالانہ خاندانی آمدنی 2.50 لاکھ روپے سے کم ہے اور جن کے سیکنڈری-ہائی سیکنڈری-گریجویشن میں نمبر 60 فیصد یا اس سے زیادہ ہیں، وہ اس اسکالرشپ کے تحت 1,000 سے 5,000 روپے حاصل کر سکتے ہیں

Related Articles