کشمیر کے بالائی علاقوں میں برف باری میدانی علاقوں میں بارشیں
اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید برف و باراں کا امکان
سری نگر، جنوری ۔ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق سیاحتی مقامات گلمرگ اور پہلگام سمیت وادی کشمیر کے بالائی علاقوں میں تازہ برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں بارشیں ہوئیں۔محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران بھی ہلکی درجے کی برف باری اور بارشیں متوقع ہیں۔انہوں نے کہا کہ 10 اور11 جنوری کو موسم مجموعی طور پر ابر آلود رہ سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں وادی میں 12 اور13 جنوری کو درمیانی درجے کی برف باری جبکہ پہاڑی علاقوں میں بھاری برف باری کا امکان ہے۔دریں اثنا مطلع ابر آلود رہنے سے وادی میں شبانہ درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ ہوا ہے۔گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 0.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے2.8 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔ سری نگر میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 0.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔سری نگر میں 5 جنوری کو رواں سیزن کی اب تک کی سرد ترین رات ریکارڈ ہوئی ہے جب کم سے کم درجہ حرارت منفی6.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 5.3 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔گلمرگ میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 9.0 سینٹی میٹر تازہ برف جمع ہوئی ہے۔وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی0.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 6.3 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔پہلگام میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 0.2 سینٹی میٹر تازہ برف جمع ہوئی ہے۔سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت 0.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے3.4 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا تھا۔گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے .مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 0.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 1.8 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی7.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔قابل ذکر ہے کہ وادی میں شہنشاہ زمستان چالیس روزہ چلہ کلان بر سر اقتدار ہے اور اس دور حکومت21 دسمبر سے شروع ہو کر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے۔اس کے بعد بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوجاتا ہے گرچہ اس چلہ کے دوران سردیوں کی شدت کمی واقع ہوجاتی ہے تاہم بھاری برف باری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے۔