تریپورہ ہائی کورٹ نے بپلب دیب کے گھر پر حملے کا ازخود نوٹس لیا
اگرتلہ، جنوری۔تریپورہ ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعلی اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ بپلب کمار دیب کے آبائی گھر پر مبینہ حملے کا از خود نوٹس لیا ہے۔ چیف جسٹس امرناتھ گوڑ اور جسٹس ارندم لودھ کی ڈویژن بنچ نے گومتی میں ادے پور کے جمجوری علاقے میں راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ کے گھر پر حملے کے سلسلے میں ریاست کے داخلہ سکریٹری کو 10 جنوری تک واقعہ کی تفصیلی رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت دی۔ منگل کی رات ضلع۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ (گومتی) اجیت پرتاپ سنگھ نے پہلے ان الزامات کی تردید کی تھی اور کہا تھا، ’’کچھ رپورٹ سامنے آئی ہیں کہ ایک سینئر سیاسی کارکن کے گھر پر حملہ ہوا ہے اور اس کا فرقہ وارانہ زاویہ ہے۔ لیکن واضح کیا جاتا ہے کہ رپورٹس جھوٹی ہیں اور حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔ امن و قانون برقرار رکھنے کے لیے علاقے میں ضروری حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔مسٹر دیب نے منگل کی رات الزام لگایا کہ حزب اختلاف کی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کی حمایت یافتہ شرپسندوں نے بدھ کو ہونے والی ان کے والد ہیرودھن دیب کی روایتی سالانہ رسم سے پہلے آدھی رات کو جمجوری میں ان کے آبائی گھر پر حملہ کیا۔ ان کے مطابق حملہ آوروں نے ان سنتوں اور پجاریوں کو نشانہ بنایا جو ہریانہ سے ان کے گھر پر یگیہ کرنے آئے تھے اور ان کے گھر کے سامنے ایک سنت کی گاڑیوں اور کچھ دو پہیہ گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی۔ دریں اثنا مقامی ذرائع نے الزام لگایا کہ سی پی آئی (ایم) کا بدھ کے روز کاکرابن علاقے میں پہلے سے طے شدہ پروگرام تھا اور پارٹی نے جھنڈے اور کھمبے لگائے تھے، جنہیں بی جے پی اور وی ایچ پی کے کارکنوں نے تباہ کر دیا۔