مہنگائی اور بے روزگاری جیسے مسائل پر توجہ مرکوز کرکے بی جے پی کو شکست دی جاسکتی ہے:بگھیل
رائے پور، دسمبر۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کہا ہے کہ قومی سطح پر محض ایک پٹی تک سمٹ جانے والے بی جے پی کو آنے والے انتخابات میں عام لوگوں کی زندگی سے متعلق مسائل جیسے مہنگائی، بے روزگاری پر توجہ مرکوز کرکے شکست دی جاسکتی ہے۔ یو این آئی سے خصوصی بات چیت میں مسٹر بھوپیش بگھیل نے کہا کہ منصوبہ بند طریقے سے ایسا ماحول بنانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ بی جے پی ناقابل تسخیر ہے، جب کہ سچائی یہ ہے کہ وہ ملک کی ایک پٹی تک سمٹ کر رہ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی موجودگی صرف اتر پردیش، گجرات، اتراکھنڈ اور شمال مشرق میں ہے، باقی ریاستوں میں خاص طور پر کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، گوا میں اس کی حکومت عوامی مینڈیٹ خرید کر بنائی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی مہنگائی، بے روزگاری جیسے مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے فرقہ وارانہ اور پولرائزیشن کی سیاست کرتی ہے۔ اس میں جہاں پر اسے کامیابی نہیں ملتی وہیں اسے شکست کا منہ دیکھنا پڑتا ہے۔ ہماچل پردیش میں حال ہی میں ہونے والے انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی پوری کوششوں کے باوجود فرقہ وارانہ سیاست اور ریاست میں پولرائزیشن کی سیاست پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اور انہیں اقتدار سے باہر پھینک دیا گیا۔مسٹر بگھیل نے کہا کہ راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو یاترا’ سے نفرت اور پولرائزیشن کی سیاست کے خلاف ملک کی توجہ مبذول ہوئی ہے اور مہنگائی، بے روزگاری جیسے مسائل پر ایک ماحول بنایا جا رہا ہے۔ تمام تر کوششوں کے باوجود بی جے پی اور مودی حکومت اس یاترا میں تمام طبقات کی شرکت کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔ان مسائل کے سلسلے میں عام لوگوں کی شمولیت مستقل کی سیاست کے لیے اچھی علامت ہے۔