چھتیس گڑھ قانون ساز اسمبلی کا قبائلی ریزرویشن معاملے پر خصوصی اجلاس ہوگا
رائے پور، نومبر۔ قبائلی ریزرویشن سے متعلق چھتیس گڑھ ہائی کورٹ کے فیصلے سے پیدا ہونے والے حالات کے پیش نظر چھتیس گڑھ قانون ساز اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا جائے گا۔ چیف منسٹر بھوپیش بگھیل نے اسپیکر ڈاکٹر چرنداس مہنت کو قبائلی ریزرویشن کے مسئلہ پر اسبملی کا خصوصی اجلاس بلانے کی تجویز بھیجی ہے۔مسٹر بگھیل نے آئندہ یکم اور دو دسمبر کو اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلائے جانے کی درخواست کی ہے۔ مسٹر بگھیل نے قبائلی سماج کو یقین دلایا ہے کہ ریاست میں ریزرویشن کے معاملے میں قبائلی پراطمینان رہیں، ہم انہیں 32 فیصد ریزرویشن کا فائدہ دلانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ مہاراشٹر، تمل ناڈو اور کرناٹک میں ریزرویشن کی قانونی حیثیت کا مطالعہ کرنے کے لیے چھتیس گڑھ حکومت کے سینئر افسران اور سماجی کارکنوں کی ایک ٹیم جلد ہی وہاں جائے گی۔ وزارت جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اسٹڈی ٹیم کی تشکیل اور اس سلسلے میں ضروری رہنما خطوط کا حکم بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت قبائلیوں کے مفاد اور تحفظ کے لیے آئین میں دیے گئے حقوق پر عمل پیرا ہے۔ ان کا واضح ارادہ ہے کہ انہیں آئین کے ذریعہ درج فہرست قبائل کو فراہم کردہ تمام آئینی حقوق ملنے چاہئیں۔ ریزرویشن کے مسئلہ کے تعلق سے ہم نے اسپیکر سے 1 اور 2 دسمبر کو اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔