تجربہ نہ ہو تو سرکاری نوکری نہیں: سی ایم ساونت
پنجی، نومبر۔گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے منگل کو کہا کہ ایک ہنر مند اور باصلاحیت افرادی قوت کے حصول کے لیے گوا حکومت نے سرکاری ملازمتوں کے لیے درخواست دیتے وقت نجی شعبے میں کم از کم ایک سال کا تجربہ لازمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ روزگار میلے کے دوران نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ اب براہ راست نوکری نہیں دی جائے گی۔ ایسے واقعات ہیں جہاں گریجویشن پاس کرنے سے پہلے بہت سے لوگوں نے اکاؤنٹس اور دیگر عہدوں کے لیے اپلائی کیا، یہاں تک کہ پی ایس آئی کی پوسٹوں کے ساتھ بھی یہی رجحان تھا۔ اب سے ایسا نہیں ہوگا، سرکاری ملازمت کے لیے پرائیویٹ سیکٹر میں کم از کم ایک سال کا تجربہ درکار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں سرکاری ملازمتوں کی بھرتی کے دوران سابقہ ملازمت کا تجربہ لازمی طور پر طلب کیا جائے گا۔ اب تک بغیر تجربہ کے سرکاری نوکری پاس کرنے کے بعد ہی ملتی تھی۔ سرکاری پوسٹ کے لیے درخواست دینے سے پہلے امیدواروں کو پرائیویٹ سیکٹر میں نوکریوں کی تلاش کرنی چاہیے۔ ساونت نے کہا کہ گوا حکومت ایک طرف انفراسٹرکچر بنا رہی ہے اور دوسری طرف انسانی وسائل پیدا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ ہم اس بارے میں سوچ رہے ہیں کہ کس طرح نجی اور سرکاری انسانی وسائل کی اس صلاحیت کو بروئے کار لا سکتے ہیں۔ ساونت نے کہا کہ ہم براہ راست (بغیر تجربے کے) ملازمتیں دینا بند کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، اس سے ہمیں ہنر مند انسانی وسائل ملے گا۔ ہم نے بھرتیوں کے قواعد و ضوابط کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پچھلے 30 سالوں میں اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے گریجویٹس اور دیگر پر زور دیا کہ وہ اپنی قابلیت کو اپ گریڈ کرنے کے لیے اضافی کورسز سیکھیں۔