تعلیم اخلاقیات کو چار چاند لگاتی ہے: گورنر
لکھنؤ:نومبر۔ اترپردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل نے منگل کو ڈاکٹر سکنتلا مشرا راشٹریہ پونرواس یونیورسٹی لکھنؤ کے نویں تقریب تقسیم اسناد کے اختتامی اجلاس میں کہا کہ طالب علموں کی زندگی کی حصولیابی کا یہ خصوصی دن ہے۔ تعلیم صرف سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا عمل نہیں ہے۔ یہ ان اخلاقی خصائص کو نشونما فراہم کرتی ہے جن کا آغاز والدین سے ابتدائی تعلیم سے ہوتا ہے۔ یہ وہ تہذیب سکھاتی ہے جس کا ہم اپنے پیشہ وارانہ زندگی میں استعمال کرتے ہیں۔محترمہ پٹیل نے تمام ڈگری حاصل کرنے والوں کے روشن مستقبل کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام تمغے حاصل کرنے والے سبھی یکساں احترام کے مستحق ہیں کیونکہ چند نمبروں سے آگے پیچھے جانے کے نتیجے میں سونے، چاندی اور کانسی کے تمغوں کا ایوارڈ ملے گا۔ جبکہ طلبہ کی قابلیت تقریباً ایک جیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں کامیابی حاصل شدہ علم کے صحیح استعمال اور جانفشانی سے زندگی کے اہداف کی تکمیل سے حاصل ہوگی۔اپنے خطاب میں گورنر نے طلباء کو خصوصی طور پر اپنے والدین کے ساتھ لگاؤ اور لگن رکھنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ والدین اپنی عمریں بچوں کی پرورش اور تعلیم و تربیت میں صرف کرتے ہیں اور بچے اہل ہو کر ملک و بیرون ملک خدمات انجام دینے جاتے ہیں۔ جبکہ ان کی کامیابیوں پر فخر کرنے والے والدین تنہا رہ کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیتے ہیں۔ اس مرحلے پر بچوں کو اپنے والدین کا خیال رکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ یونیورسٹی حکومت اترپردیش کے معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے کی طرف سے قائم کی گئی تھی تاکہ معذور افراد کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کیے جاسکیں۔ یہاں سے طلباء علم و سائنس اور مختلف مضامین میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ خصوصی یونیورسٹی معذور افراد کو دنیا کا سامنا کرنے اور زندگی سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنا رہی ہے۔طلباء کی زندگیوں کو نکھارنے میں اساتذہ کے اہم کردار کا ذکر کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ یہ ایک استاد کی ذمہ داری ہے کہ وہ انسانی صلاحیتوں کے ساتھ عالمی نظریہ رکھنے والے طلباء کی تخلیق کرے۔ انہوں نے کانووکیشن میں چاندی کا تمغہ حاصل کرنے والی یونیورسٹی کی طالبہ پریا کی انگریزی میں آٹھ ادبی کتابیں تصنیف دینے کو خاص طور پر سراہا۔ اس نے پریا کو خصوصی طور پر اسٹیج پر مدعو کرکے حوصلہ افزائی کی اور اس کے لکھے ہوئے ادب پر اس کا بیان سنا۔ پریا نے اپنی کتابوں کا سیٹ گورنر کو پیش کیا۔کانووکیشن میں کل 1506 طلباء کو ڈگریاں دی گئیں جن میں 150 ہونہار طلباء کو میڈلز سے نوازا گیا۔ گورنر نے انسٹی ٹیوٹ کے 56 طلباء کو گولڈ میڈل، 48 کو چاندی کاور 46 طلباء کو کانسی کا میڈل دیا۔ 150 میڈلز میں سے 10 معذور طلباء نے 17 میڈلز حاصل کیے جن میں سے 03 لڑکیاں اور 07 لڑکے ہیں۔