نیشنل ہیرالڈ کیس: شیوکمار پیش نہیں ہوئے، دو ہفتے کا مانگا وقت

بنگلورو، نومبر۔کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار نے پیر کو مبینہ نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کے سامنے پیش نہ ہونے کی بات تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ وہ مرکزی ایجنسی کے سامنے خود کو دستیاب کرانے کے لئے اپنی پہلے سے طے شدہ سیاسی مجبوریوں کے سبب دو ہفتے کا وقت مانگیں گے۔انہوں نے کہا ’’میں ای ڈی کے سمن کا احترام کرتا ہوں۔ میں یہ جانتا ہوں، لیکن میں مصروف ہوں۔ اس تقریب میں ایک لاکھ سے زیادہ لوگ شرکت کریں گے (پارٹی کارکن کی سالگرہ پر) اور میرے اے آئی سی سی صدر (ملیکارجن کھڑگے) کرناٹک میں ہیں۔یہاں میڈیا کے ایک حصے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا “میری سیاسی ذمہ داریاں بھی ہیں۔ میں ای ڈی کے سمن سے نہیں بھاگوں گا۔ میں انہیں جواب دوں گا‘‘۔ انہوں نے کہا ’’میں اپنی ذمہ داری جانتا ہوں۔ اس لیے وقت مانگتا ہوں۔ میں سمن کو چھوڑنا نہیں چاہتا، لیکن یہ ناگزیر ہے‘‘۔شیوکمار نے مزید کہا کہ انہوں نے بھارت جوڑو یاترا کے دوران ای ڈی کے سمن کا احترام کیا تھا جبکہ وہ ان کے کرناٹک مرحلے کے انچارج تھے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ ای ڈی کی طرف سے مانگے گئے دستاویزات پہلے ہی بھیج چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی وہ مجھے اگلی تاریخ دیں گے، میں یقینی طور پر ایجنسی کے سامنے خود کو دستیاب کراوں گا۔ ای ڈی نے 7 نومبر کو ڈی کے بھائیوں سے ینگ انڈیا کو دی گئی رقم کے بارے میں پوچھا تھا۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے جواب دیا تھا کہ انہوں نے ان تنظیموں کو پیسہ دیا جو ان کے لیڈر، جواہر لعل نہرو اور گاندھی کے بعد سے کر رہے ہیں۔ ای ڈی نے ڈی کے بھائیوں سے ان کی آمدنی کے ذرائع کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کی۔ نیشنل ہیرالڈ کیس بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی کی طرف سے دائر ذاتی مجرمانہ شکایت کی بنیاد پر درج کیا گیا تھا۔شکایت کنندہ نے الزام لگایا کہ سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور دیگر نے دھوکہ دہی اور رقم کے غلط استعمال کی سازش رچی۔ سوامی نے الزام لگایا کہ کانگریس نے ینگ انڈیا لمیٹڈ کے ذریعے، ایسوسی ایٹڈ جرنل لمیٹڈ کے ذریعے پارٹی کو 90.25 کروڑ روپے کی وصولی کی، جس نے وصولی کا حق حاصل کرنے کے لیے صرف 50 لاکھ روپے ادا کیے تھے۔ واضح رہے کہ دونوں کمپنیوں کے متعلقین راہل گاندھی اور سونیا گاندھی ہیں۔ 19 دسمبر 2015 کو گاندھی خاندان کو 50,000 روپے کے ذاتی مچلکے اور ایک ضمانت پر ضمانت دی گئی۔

Related Articles