کسان مہاپنچایت کے صدر جاٹ الور آئے

الور ستمبر۔کسان مہاپنچایت کے قومی صدر رامپال جاٹ ہفتہ کو اپنے ایک روزہ قیام پر الور پہنچ گئے۔ای آر سی پی اسکیم کے کام پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کے تحت کسان لیڈر سنکلپ ابھیان یاترا کے تحت الور پہنچے۔ راجستھان کے 13 اضلاع کے دورے پر گئے رام پال جاٹ نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس کا مقصد کسانوں کو ان کی گرام سبھا میں قرارداد پاس کرانے کے لیے آگاہ کرنا تھا۔مسٹرجاٹ نے کہا کہ چاہے وہاسمبلی ہو یا لوک سبھا، جب تنخواہ اور الاؤنسز کا بل آتا ہے۔ دونوں پارٹیوں کے لیڈر ایک ساتھ تالیاں بجاتے ہیں، اسی طرح دونوں حکومتوں کو کسان کی خوشحالی کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ریاستی اور مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشرقی راجستھان کینال پروجیکٹ کو فٹ بال نہ بنایا جائے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو کھیت تک پانی پہنچانے کے لیے ای آر سی پی اسکیم کو مکمل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو قومی پروجیکٹ کا اعلان کرنا چاہئے۔کسان کی خوشحالی کا فارمولہ جب تک کھیت کو پانی نہیں ملے گا اور فصل کی قیمت نہیں ملے گی، تب تک کسان کے گھر میں حقیقی معنوں میں خوشحالی نہیں آسکتی۔ دوسری جانب کم از کم امدادی قیمت کے حوالے سے رام پال جاٹ نے کہا کہ امدادی قیمت کا اعلان صرف کاغذوں تک محدود ہے۔ خریداری کی ضمانت کا قانون کم از کم امدادی قیمت کی اہمیت کے لیے ضروری ہے، اس کی وجہ سے موٹے اناج اور دالوں اور تیل کے بیجوں کی خریداری کی پالیسی بھی گندم اور دھان جیسی ہو جائے گی۔ اس سے کسانوں کو اپنی پیداوار کی قیمت مل سکے گی۔

Related Articles