ہماری پہلی ترجیح نقصان کو جلد پورا کرنا ہے: شیوراج
بھوپال، اگست۔مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے آج کہا کہ ریاست میں زیادہ بارش اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی بھرپائی کرنا حکومت کی پہلی ترجیح ہے۔وزراء کی کونسل کی میٹنگ سے پہلے مسٹر چوہان سیلاب سے ہونے والے نقصانات، جاری امدادی کاموں اور امدادی رقوم کی تقسیم پر تبادلہ خیال کر رہے تھے۔اس دوران انہوں نے کہا کہ گھر، گھریلو سامان، فصلوں اور جانوروں کا کافی نقصان ہوا ہے۔ پہلی ترجیح نقصان کا ازالہ کرنا ہے۔ ریاستی حکومت بحران کے وقت ریاست کے عوام کے ساتھ ہے۔ اضلاع کے انچارج وزیر راحت کے لیے سروے کی نگرانی کریں۔ نقصان کا تخمینہ ریونیو، زراعت، باغبانی اور پنچایت اور دیہی ترقی کے محکمے کی مشترکہ ٹیم کے ذریعے کیا جانا چاہیے۔ اس عمل میں نومنتخب عوامی نمائندوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔ کوئی اہل شخص چھوٹنا نہیں چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سروے کے بعد فہرست کو عوامی مقامات پر چسپاں کیا جائے اور فہرست میں درج ناموں کو گاؤں والوں کو پڑھ کر سنایا جائے، اگر کوئی شخص اعتراض کرے تو اس کا اعتراض سنا جائے۔وزیراعلی مستر چوہان نے کہا کہ امدادی رقم کی تقسیم کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔اس دوران چیف سیکرٹری اقبال سنگھ بینس سمیت تمام محکموں کے ایڈیشنل چیف سیکرٹریز اور پرنسپل سیکرٹریز موجود تھے۔ تمام ڈویژنل کمشنروں اور اضلاع کے کلکٹروں نے ورچولی میٹنگ میں شرکت کی۔وزیر اعلیٰ مسٹر چوہان نے ریاست میں شدید سیلاب کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہ ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیم مدھیہ پردیش کی تیاری اور فرض کے تئیں لگن کا نتیجہ ہے کہ ہم سیلاب میں پھنسے تمام لوگوں کی جان بچانے میں کامیاب ہوسکے۔ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، پولیس انتظامیہ، عوامی نمائندوں، پنچایتوں اور شہری اداروں کے نو منتخب عوامی نمائندوں نے بچاؤ اور راحت کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔وزیر اعلیٰ مسٹر چوہان نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ملبہ ہٹانے، ادویات کے چھڑکاؤ، پینے کے پانی کی فراہمی اور علاج کو اولین ترجیح دی جانی چاہئے۔ جن خاندانوں کے مکانات مکمل طور پر بہہ گئے ہیں یا انہیں نقصان پہنچا ہے، ان کے مکانات تعمیر ہونے تک عارضی رہائش کا انتظام کیا جائے۔ راحت کے لیے فنڈز کی کمی نہیں ہونے دی جائے گی۔مسٹر چوہان نے ودیشا ضلع کے 534 گاؤوں کے 14 ہزار 419 مستفیدین کو 11 کروڑ 3 لاکھ 15 ہزار روپے کی امدادی رقم ان کے کھاتوں میں ایک کلک کے ذریعے منتقل کی۔ وزیر اعلیٰ مسٹر چوہان نے نقصان کے سروے پر فوری کارروائی کرنے اور متاثرین کو فوری امداد فراہم کرنے کے لیے ودیشہ ضلع انتظامیہ کی تعریف کی۔ودیشا کے کلکٹر نے بتایا کہ سروے میں اب تک ضلع کے کل 910 گاؤوں میں 22 ہزار 443 کچے مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ ضلع میں 663 لوگ ریلیف کیمپوں میں رہ رہے ہیں اور 34 جے سی بی مشینیں صفائی کے کام میں لگی ہوئی ہیں۔