کروڑوں روپے کی اسکیموں میں گڑبڑی کرنے کے معاملے میں مجرموں کے خلاف کیا کارروائی ہوئی: عدالت

نینی تال، جولائی۔اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہریدوار ضلع کے لکسر میں کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کیے جانے والے محکمہ آبپاشی کے تین پروجیکٹوں میں بڑی بے ضابطگیوں کے معاملے میں ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا ہے اور پوچھا ہے کہ کیا ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی؟چیف جسٹس وپن سانگھی اور جسٹس آر سی کھلبے کی ڈبل بنچ نے یہ ہدایات 03 اگست کو ہریدوار کے رہنے والے رتنمنی ڈوول کی طرف سے دائر پی آئی ایل کی سماعت کے دوران جاری کیں۔ آج آرڈر کی کاپی موصول ہوئی۔درخواست گزار کی جانب سے عرضی میں ہریدوار ضلع کے لکسر میں 5321.94 لاکھ روپے کی لاگت سے محکمہ آبپاشی کے تین پروجیکٹوں میں مالی بے ضابطگیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ ان میں 2365.39 لاکھ روپے کی لاگت سے جگجیت پور ایریگیشن گلی کی تعمیر، لکسر میں دریائے سولانی کے بائیں کنارے پر 2260.57 لاکھ روپے کی لاگت سے سیلاب سے بچاؤ کا کام اور 695.98 روپے کی لاگت سے سبھاش گڑھ آبپاشی نہر شامل ہیں۔درخواست گزار کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ان منصوبوں میں خطیر رقم خرچ ہونے کے باوجود مذکورہ منصوبے مکمل نہیں ہو سکے۔ درخواست گزار کی جانب سے مزید کہا گیا کہ محکمانہ انکوائری میں بھی دو پروجیکٹوں میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کی تصدیق ہوئی ہے اور ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں اس وقت کے چیف انجینئر دنیش چندر (لیول-2) اور سپرنٹنڈنگ انجینئر راکیش کمار تیواری کے ہریدوار میں تعینات تھے۔ محکمہ آبپاشی کے کردار پر بھی سوال اٹھائے گئے ہیں۔درخواست گزار کی جانب سے مزید کہا گیا کہ جگجیت پور ایریگیشن گل کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے گٹر کا پانی گنگا میں بہہ رہا ہے۔ اس کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے عدالت نے ریاستی حکومت، محکمہ آبپاشی کے چیف انجینئر، چیف انجینئر (لیول-2) اور سپرنٹنڈنگ انجینئر، ہریدوار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ چار ہفتوں کے اندر پورے معاملے میں جوابی حلف نامہ داخل کریں۔عدالت نے حکومت سے پوچھا ہے کہ دنیش چندر اور راکیش کمار تیواری کے علاوہ مجرموں کے خلاف کیا اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ منصوبوں کی تعمیر کے لیے کیا طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے۔ یہی نہیں عدالت نے ہریدوار کے اس وقت کے چیف انجینئر دنیش چندر اور سپرنٹنڈنگ انجینئر راکیش کمار تیواری کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔ انہیں ذاتی طور پر فریق بنایا گیا ہے۔عدالت نے دریائے گنگا میں سیوریج کے مسئلے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ پروجیکٹ کی تکمیل تک متبادل اقدامات کرے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 18 اکتوبر کو ہوگی۔

Related Articles