میں پاور ہٹر نہیں بلکہ پلیسر ہوں: جمائمہ روڈریگز
برمنگھم، اگست ۔ جمائمہ روڈریگز ایک فلوٹر ہیں۔ وہ پانچویں اور تیسرے نمبر پر بھی بیٹنگ کر سکتی ہے۔ اپنے کیریئر کے اس مرحلے پر بڑے شاٹس مارنے کی طاقت کی کمی اس پر ذہنی دباؤ نہیں ڈال رہی ہے کیونکہ وہ جانتی ہے کہ وہ ٹیم کے لیے کیا کردار ادا کرتی ہے۔ اب وہ ٹھنڈے دماغ سے میدان میں درست فیصلے کرتی ہے اور بہتر سوچ کے ساتھ کھیل کو آگے لے جاتی ہیں۔بدھ کے روز فیصلہ کن میچ میں اسی نظریے کی عکاسی ہوئی جب باربڈوس کے خلاف تیسرے نمبر پر اتارے جانے کے بعد جمائمہ نے ایک سرے کو سنبالے رکھا ۔ جب دوسرے سرے پر وکٹیں گرتی رہیں تو دیپتی شرما کے ساتھ مل کر انہوں نے ٹیم کے اسکور کو 162 تک پہنچایا۔جمائمہ نے 46 گیندوں پر ناٹ آوٹ 56 رن بنائے۔ یہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کیریئر میں ان کی ساتویں نصف سنچری تھی۔ تیسرے اور 15ویں اوور کے درمیان ان کے بلے سے ایک بھی باؤنڈری نہیں آئی اور اس کے باوجود انہوں نے گیند کو گیپ میں دھکیلتے ہوئے اسکور بورڈ کو آگے بڑھایا۔ کسی بھی صورت میں انہوں نے ڈاٹ بالز کا دباؤ بڑھنے نہیں دیا۔ جمائمہ نے شیفالی ورما کے رن آؤٹ میں اہم کردار ادا کیا جب دونوں بلے بازوں کے درمیان تال میل کی کمی تھی۔ جمائمہ نے رن آؤٹ کے اس فیصلے کو خود پر حاوی نہیں ہونے دیا اور اننگز کو آگے بڑھایا۔میچ کے بعد جمائمہ نے کہاکہ میں نے اپنے پاور گیم پر کام کیا ہے لیکن اس سے بڑھ کر، میں نے اپنے کھیل کو بہتر طور پر سمجھنا شروع کر دیا ہے۔ میں پاور ہٹر نہیں بلکہ پلیسر ہوں۔ میں فیلڈ کو چلا سکتی ہوں اور مجھے سنگل ڈبل لینا آتا ہے۔ یہ میری مضبوط سائیڈ ہے اور میں بڑے شاٹس کے بغیر بھی اچھے اسٹرائیک ریٹ پر کھیل سکتی ہوں۔ میں سمجھ گئی ہوں کہ مجھے کسی دوسرے بلے باز کی طرح کھیلنے کی ضرورت نہیں ہے۔