یوگی سے ملنے کے بعد بولے کھٹک، آگے کام کرتا رہونگا

لکھنؤ:جولائی۔ دلت ہونے کی وجہ سے اپنے ہی محکمے میں نظر انداز کئے جانے کا الزام لگاتے ہوئے استعفی کی پیشکش کرنے والے اترپردیش کے مملکتی وزیر برائے جل شکتی دنیش کھٹک نے جمعرات کو وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کرنے کے بعد کہا کہ وہ آگے بھی کام کرتے رہیں گے۔ کھٹک نے آج شام وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ان کی سرکاری رہائش گاہ پانچ کالی داس مارگ پر ملاقات کی۔ تقریبا 40منٹ کی اس ملاقات کے بعد باہر نکلے مملکتی وزیر نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا زیرو ٹالیرنس پر وزیر اعلی کام کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے اور آگے ہم بھی کام کرتے رہیں گے۔ وزیر اعلی کے سامنے میں نے میں نے اپنا مسئلہ اور موقف رکھ دیا ہے ۔ حالانکہ کھٹک نے یہ نہیں بتایا کہ انہوں نے وزیر اعلی کے سامنے کون سے مسئلے اور موضوع پر اپنی بات رکھی ہے اور انہیں کس طرح کی کاروائی کا تیقن ملا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ دنیش کھٹک نے بدھ کو الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ دلت ہونے کی وجہ سے ان کے ہی محکمے میں ان کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی ہے۔انہوں نے اس کی شکایت وزیر داخلہ امت شاہ سے کرتے ہوئے اپنی وزارت سے استعفی کی پیش کش کر تھی۔ جس کے بعد ریاسی راجدھانی کا سیاسی پارہ گرم ہوگیا تھا اور حکمراں جماعت اپوزیشن کے نشانے پر تھی۔ کھٹک نے وزیر داخلہ کولکھے گئے اپنے خط میں کہا تھا جل شکتی ڈپارٹمنٹ میں دلت سماج سے مملکتی وزیر ہونے وجہ سے میری کسی بھی ہدایت پر کوئی کاروائی نہیں کی جاتی ہے۔ نہ ہی مجھے کسی میٹنگ کی اطلاع دی جاتی ہے۔ نہ ہی محکمہ میں کون ۔کون سے پروجکٹ اس وقت جاری ہیں اور اس کی کیا پیش رفت ہے اس بارے میں کوئی اطلاع دی جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے مملکتی وزیر ہونے کے باجود محکمے کے بارے میں کوئی پختہ جانکاری نہیں ہوتی ہے۔متعلقہ محکمے کے افسران مملکتی وزیر کو صرف محکمہ کے ذریعہ گاڑی دستیاب کرا دینا ہی مملکتی وزیر کا اختیار سمجھتے ہیں۔ کھٹک نے محکمے میں بدعنوانی کے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس محکمہ میں تبادلہ سیشن میں بڑے پیمانے بدعنوانی کی گئی ہے۔تبادلوں میں جب بدعنوانی ہونے کی بات ان کے علم میں آئی تو انہوں نے تبادلوں کے سلسلے میں 9جولائی کو افسران سے معلومات طلب کیں لیکن اب تک انہیں اس کاکوئی جواب نہیں دیا گیا ہے۔

 

Related Articles