بابر اعظم نے وراٹ کوہلی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے نیا عالمی ریکارڈ بنا لیا
آئی سی سی،جون۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں سب سے زیادہ مدت تک پہلے نمبر رہنے کا نیا عالمی ریکارڈ بنا لیا ہے۔آئی سی سی نے بدھ کو ٹی ٹوئنٹی کی نئی رینکنگ جاری کر دی ہے جس میں بابر اعظم بدستور پہلے اور محمد رضوان دوسرے نمبر پر ہیں۔آئی سی سی رینکنگ کے مطابق بابر اعظم نے 1030 روز تک مسلسل پہلی پوزیشن پر رہتے ہوئے نیا عالمی ریکارڈ قائم کر لیا ہے۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ سابق بھارتی کپتان وراٹ کوہلی کے پاس تھا جو 1013 روز تک آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں پہلے نمبر پر تھے۔واضح رہے کہ کرکٹ ماہرین اور فینز کارکردگی کے اعتبار سے بابر اعظم اور وراٹ کوہلی کا مقابلہ کرتے رہتے ہیں۔ دونوں بلے بازوں کو جدید طرز کی کرکٹ کے مایہ ناز کھلاڑی بھی قرار دیا جاتا ہے۔پاکستان کے کپتان بابر اعظم اس رینکنگ میں پہلے نمبر پر موجود ہیں اور یہ پہلی مرتبہ ہے دو پاکستانی بلے باز دنیا کے ٹاپ بیٹرز کی فہرست میں ابتدائی دو نمبروں پر ہیں۔بابر اعظم اب تک 74 ٹی ٹوئنٹی میچز میں ایک سینچری اور 26 نصف سینچریوں کی بدولت 2686 رنز بنا چکے ہیں۔ جب کہ وراٹ کوہلی 97 ٹی ٹوئنٹی میچز میں 30 نصف سینچریوں کی بدولت 3296 رنز بنا چکے ہیں۔محدود طرز کی کرکٹ میں کوہلی نے کبھی سینچری نہیں بنائی اور ان کا زیادہ سے زیادہ انفرادی اسکور 94 رنز ہے۔بابر اعظم اس وقت آئی سی سی کی ون ڈے رینکنگ میں بھی ٹاپ پوزیشن پر ہیں اور اب ان کی نگاہ ٹیسٹ رینکنگ میں بھی سرِفہرست آنے پر ہے۔رواں ماہ بابر اعظم نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہر کھلاڑی کا خواب ہوتا ہے کہ وہ کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں پہلے نمبر پر رہے اور ان کا بھی یہی خواب ہے لیکن اس کے لیے سخت محنت درکار ہوتی ہے۔بابر اعظم ٹیسٹ کرکٹ میں اس وقت چوتھے نمبر پر ہیں جب کہ انگلینڈ کے جو روٹ پہلی پوزیشن پر موجود ہیں۔بابر کا مزیدکہنا تھا کہ اگر آپ تینوں فارمیٹس میں نمبر ون بیٹر بن جاتے ہیں تو آپ کو تسلسل برقرار رکھنے کے لیے فٹنس پر زیادہ توجہ دینا پڑتی ہے۔آئی سی سی کی جانب سے بدھ کو جاری کردہ نئی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ کے مطابق جنوبی افریقہ کے ایڈن مارکرم تیسرے، انگلینڈ کے ڈیوڈ مالان چوتھے اور آسٹریلیا کے کپتان ایرون فنچ پانچویں نمبر پر ہیں۔ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں بھارت کے اوپننگ بلے باز ایشان کشن کی ایک درجہ تنزلی ہوئی ہے جس کے بعد وہ چھٹی سے ساتویں پوزیشن پر پہنچ گئے ہیں۔