گیانواپی مسجد کو تجاوزات سے آزاد کرانے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی: شندے
کولہاپور، جون۔ ہندو جنجاگرتی سمیتی کے قومی ترجمان رمیش شندے نے جمعہ کو کہا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے حال ہی میں گیانواپی مسجد کے بارے میں جو خیالات ظاہر کیے تھے وہ ان کے ذاتی خیالات تھے، لیکن گیان واپی مسجد کو تجاوزات سے آزاد کرانے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ یہاں ایک ریلیز میں مسٹر شندے نے کہا کہ وہ موہن کا بہت احترام کرتے ہیں، لیکن ہمیں لگتا ہے کہ یہ اس معاملے پر ان کا ذاتی خیال تھا۔ کاشی (وارنسی) کو زمانہ قدیم سے نجات کا شہر سمجھا جاتا رہا ہے۔ ہندو صحیفوں میں بھی اس کا ذکر ہے۔ ہندو کردار اس کے بغیر ادھورا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوؤں کا ماننا ہے کہ گیانواپی کمپلیکس کے اندر اپنے ایوی مکتیشور کو آزاد کرنا ان کا بنیادی فرض ہے، اور کمیٹی بھی ایسا ہی مانتی ہے۔ ہندو سماج نے بڑے تحمل اور صبر کے ساتھ ایودھیا میں شری رام جنم بھومی واپس لے لی ہے۔ گیانواپی کو آزاد کرانے کے لیے عدالتی اقدامات جاری ہیں، اس بنیاد پر گیانواپی کے تجاوزات سے آزاد ہونے تک جدوجہد جاری رہے گی۔