مرکز کی دباؤ کی پالیسی کے نتیجے میں جموں وکشمیر میں حالات بگڑ رہے ہیں: محبوبہ مفتی

سری نگر،مئی۔پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا الزام ہے کہ مرکزی حکومت کی دھونس دباؤ کی پالیسی کے نتیجے میں جموں و کشمیر میں حالات دن بدن خراب ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یونین ٹریٹری میں بے گناہوں خاص کر کشمیریوں کی ہلاکتیں روز کا معمول بن گیا ہے۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز چاڈورہ حشرو، جہاں وہ ٹی وی فنکارہ امبرین بٹ کے اہلخانہ کے ساتھ تعزیت کرنے کے لئے گئی تھیں، علاقے میں نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’جموں وکشمیر میں بے گناہوں خاص کر کشمیریوں چاہئے وہ راہل بٹ ہیں، شعیب گنائی ہیں، سیف اللہ ہیں یا امبرین بٹ ہیں ،کی ہلاکتیں روز کا معمول بن گئی ہیں‘۔ان کا کہنا تھا: ’مرکزی سرکار کی دباؤ کی پالیسی کا نتیجہ ہے کہ جموں و کشمیر میں حالات بہتر ہونے کے بجائے بگڑ رہے ہیں‘۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں روز کشمیریوں کا خون بہایا جا رہا ہے جبکہ مرکزی حکومت ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے کہ یہاں سب کچھ ٹھیک ہے۔انہوں نے کہا: ’بی جے پی سرکار جموں وکشمیر کے مسئلے کو سیکورٹی اور مذہب کی بنیادوں پر دیکھ رہی ہے‘۔موصوفہ نے امبرین بٹ کی ہلاکت کے حوالے سے کہا: ’یہ بچی اپنے روز گار کا انتظام کر رہی تھی اور اپنے والد اور دیگر اہلخانہ کو پالتی تھی‘۔انہوں نے کہا: ’میں سمجھتی ہوں کہ جس کو روزگار کے لئے مارا جائے وہ شہید ہے‘۔

Related Articles