وزیر اعظم نریندر مودی کی متحرک و فعال قیادت میں یوٹی کا ستر سالہ پرانا خوب شرمندہ تعبیر ہوا ہے : لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا
جموں،اپریل۔ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی متحرک و فعال قیادت میں یونین ٹریٹری کا اک ودھان، اک نشان اور اک پردھان کا ستر سالہ پرانا خواب شرمندہ تعبیر ہوا ہے اور مابعد پانچ اگست 2019 یہاں لوگوں نے نئے خواب دیکھنا شروع کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلی بار پورے ملک کو جموں وکشمیر سے لے کر کنیا کماری تک ایک جھنڈا اورایک لیڈر نصیب ہوا ہے جو آج ہمارے درمیان موجود ہیں۔موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار اتوار کو سانبہ کے پلی گاؤں میں پنچایتی راج دیوس کے موقع پر منعقدہ ایک عظیم الشان ریلی سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا ،”سال 1947 کے بعد جموں وکشمیر میں صرف 15ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ آج جموں وکشمیر حکومت کے پاس 52 ہزار کروڑ روپیہ کی تجاویز ہیں جن میں سے 38 ہزار کروڑ روپیہ کی سرمایہ کاری کی تجاویزکا وزیر اعظم نریندر مودی نے آج افتتاح کیا“۔ایل جی سنہا نے کہا، ” اگلے چند سالوں میں ہم 70ہزار کروڑ روپیہ کی سرمایہ کاری کا ہدف حاصل کریں گے جس کے ذریعے تقریباً سات سے آٹھ لاکھ نوجوانوں کو روزگار ملے گا“۔انہوں نے مزید بتایا کہ موجودہ مرکزی حکومت جموں وکشمیر میں تعمیرو ترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کر رہی ہیں ۔عزت مآب ایل جی نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں پنچایتی راج کو مضبوط کرنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کیا گیا اور آج یہاں پر تین ٹائر پنچایتی راج سسٹم قائم ہے جس سے پنچایتی نمائندوں کو اختیارات حاصل ہوئے ہیں۔اُن کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کی فعال قیادت میں یونین ٹریٹری کا ایک ودھان، ایک نشان اور ایک پردھان کا ستر سالہ پرانا خواب شرمندہ تعبیر ہوا ہےانہوں نے بتایا کہ دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد جموں وکشمیر بھارت میں حقیقی معنوں میں ضم ہوا ، اور یہ کہ آج جموں وکشمیر میں تعمیر وترقی کا دوردورہ ہے اور لوگ بھی آزاد فضاؤں میں سانس لے رہے ہیں۔ایل جی نے مزید کہاکہ جموں وکشمیر کو آگے لیجانے کی خاطر موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں سرکار زمینی سطح پر کام کر رہی ہیں۔اس موقع پر وزیر اعظم دفتر میں تعینات وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ پی ایم مودی کی قیادت میں جموں وکشمیر کے لوگوں نے حقیقی خود حکمرانی کو پھلتے پھولتے ہوئے دیکھا ۔انہوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں حالات اب پوری طرح سے معمول پر آچکے ہیں اور اب باہر کے لوگ یہاں پر بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے کے خواہاں ہے جس سے یہاں کے نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔