لکھنؤ ۔ این سی آر میں حکومت نے ماسک کو لازمی کیا
لکھنؤ:اپریل اترپردیش حکومت نے دہلی سمیت دیگر کچھ سرحدی صوبوں میں کووڈ کے معاملے بڑھنے کی وجہ سے صوبے کی راجدھانی لکھنؤ اور قومی راجدھانی کے علاقے(این سی آر) کے اضلاع میں عوامی مقامات پر ماسک کو پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں پیر کو ٹیم۔9 کے ساتھ ہوئی یومیہ جائزہ میٹنگ میں حالات کے جائزے کی بنیاد پر وزیر اعلی نے ہدایت دی کہ این سی آر کے اضلاع(گوتم بدھ نگر، غازی آباد،ہاپوڑ،میرٹھ، بلند شہر ،باغپت) اور لکھنؤ میں عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی کیا جائے۔ ان اضلاع میں ٹیکہ کاری سے بچے لوگوں کی نشاندہی کر کے انہیں ٹیکہ لگایا جائے ساتھ ہی پبلک ایڈرس سسٹم) کو موثر انداز میں استعمال کیا جائے اور کورونا کے علامات والے افراد کی ٹیسٹنگ کرائی جائے۔وزیر اعلیٰ دفتر سے موصول اطلاعات کے مطابق، عہدیداروں نے میٹنگ میں اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں گوتم بدھ نگر میں 65 نئے مثبت مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے، 20 غازی آباد میں اور 10 لکھنؤ میں ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان اضلاع کی صورتحال پر گہری نظر رکھی جائے۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ این سی آر کے اضلاع میں کورونا انفیکشن کا اثر ہے۔ پچھلے کچھ دنوں سے ان اضلاع میں کورونا کے کیسز میں اضافہ ہواہے۔غور طلب ہے کہ این سی آر میں کووڈ پازیٹیو پائے جانے والے مریضوں کے نمونوں کی جینوم سکوینسنگ کے دوران، کووڈ کے اومیکرون قسم کی ہی تصدیق ہوئی ہے۔ ماہرین کے مطابق ممکن ہے کہ اس انفیکشن کے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو لیکن اسپتال میں داخل ہونے یا مریض کے انتہائی سنگین ہونے کی کوئی صورت حال نہیں ہو گی۔ کووڈ پروٹوکول پر عمل کرنے کے لیے لوگوں کو آگاہ کیا جائے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت ریاست میں کورونا کے کل 695 ایکٹیو کیسز ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 83 ہزار 864 کورونا ٹیسٹ کیے گئے۔ ان میں سے 115 نئے کورونا مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ اسی عرصے میں 29 افراد کا علاج کیا گیا اور وہ صحت یاب ہوگئے۔ ایسے میں حکومت کی طرف سے عوام کو پوری احتیاط اور مستعدی کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔میٹنگ میں کووڈ ویکسینیشن مہم کی پیشرفت کو تسلی بخش قرار دیا گیا۔ اس کے علاوہ بچوں کی ویکسینیشن کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ 30 کروڑ 75 لاکھ سے زیادہ کووڈ ویکسینیشن کے ساتھ، اب تک 103 فیصد سے زیادہ بالغ آبادی کو ویکسین کی پہلی خوراک مل چکی ہے، جب کہ 86.34 فیصد سے زیادہ لوگوں کو دونوں خوراکیں مل چکی ہیں۔ 15 سے 17 سال کی عمر کے 94 فیصد سے زیادہ نوجوانوں نے اپنی پہلی خوراک حاصل کی ہے۔ پہلی خوراک کے بعد 12 سے 14 سال کی عمر کے بچوں کو ان کی اہلیت کے مطابق دوسری خوراک دینے کو کہا گیا ہے۔ملحوط رہے کہ ریاست میں 700 پرائیویٹ امیونائزیشن مراکز پر بوسٹر خوراک دی جا سکتی ہے۔ عام لوگوں کو ان ویکسینیشن مراکز اور بوسٹر ڈوز کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا جا رہا ہے۔ ریاست میں 18 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کو بوسٹر خوراک دی جا سکتی ہے۔