سی بی آئی نے ناگپور میں ای پی ایف او کے دفاتر کی تلاشی لی

ناگپور، اپریل۔ سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کے ویجیلنس سیل کی ایک مشترکہ ٹیم نے مہاراشٹر کے ناگپور میں ای پی ایف او کے دو دفاتر کی تلاشی لی۔ ذرائع نے بدھ کو یہاں یہ اطلاع دی۔انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی بعض ملازمین کے خلاف بے ضابطگی کی شکایت کے بعد کی گئی ہے جو پرائیویٹ فرموں کے حق میں کام کر رہے تھے۔ذرائع نے بتایا کہ سی بی آئی ناگپور کے انسداد بدعنوانی ونگ اور ممبئی سے ای پی ایف او کی ویجیلنس ٹیم نے منگل کی صبح یہاں تکدوجی اسکوائر اورامریڈ روڈ پر واقع ای پی ایف او دفاتر کی تلاشی شروع کی، جو دیر رات تک جاری رہی۔ذرائع نے بتایا کہ تلاشی کے دوران مشترکہ ٹیم نے بڑی تعداد میں فائلوں اور پراویڈنٹ فنڈ (پی ایف) اندراجات کو چیک کیا۔ اس کے علاوہ کچھ دستاویزات کو بھی ضبط کیا گیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ اور متفرق پروویژن ایکٹ کے تحت جن کمپنیوں میں 20 یا اس سے زیادہ ملازمین کام کرتے ہیں، ان کے لیے ای پی ایف او​​کے ذریعے چلائی جانے والی سماجی تحفظ کی اسکیموں میں شامل ہونا لازمی ہے۔ٹیم نے منگل کو پایا کہ ای پی ایف او کے کچھ افسران نے 20 سے زیادہ ملازمین کے ساتھ اسکولوں اور نجی کمپنیوں کو پی ایف فائل کرنے کے لیے نوٹس جاری کیے تھے، لیکن ایسے معاملات میں مزید کارروائی نہیں کی گئی۔نوٹس ملنے کے بعد ایسی فرموں کے مالکان نے مبینہ طور پر آپس میں معاملات طے کر لیے۔ایک اہلکار نے بتایا کہ ان کمپنیوں کے مالکان کی طرف سے ای پی ایف او کے افسران کو یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی تھی کہ ان کی کمپنی صرف 18 ملازمین کے ساتھ چلائی جا رہی ہے، جس کی بنیاد پر معاملات کو نمٹا دیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ سی بی آئی اور ای پی ایف او کا ویجی لینس سیل ای پی ایف او ملازمین کے ذریعہ مناسب جانچ کے بغیر اس طرح کی فائلوں کو بند کرنے کے پیچھے وجوہات کی جانچ کر رہا ہے۔ذرائع کے مطابق سی بی آئی حکام نے ای پی ایف او کے ملازمین سے مختلف فائلوں کے بند ہونے کی وجوہات کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ای پی ایف او کے کچھ افسران کو بھی مزید پوچھ گچھ کے لیے طلب کیے جانے کا امکان ہے۔تلاشی مہم سی بی آئی کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سلیم خان کی نگرانی میں شروع کی گئی۔

Related Articles