ابتدائی میچوں میں آسٹریلیائی کھلاڑیوں کی غیر موجودگی کے کے آر کے لیے ایک بڑا مسئلہ

ممبئی، مارچ ۔خراب آغاز کے باوجود کولکتہ نائٹ رائیڈرز گزشتہ سیزن کی رنر اپ ثابت ہوئی۔ جب گزشتہ سیزن کورونا وبا کی وجہ سے ملتوی کیا گیا تھا، کے کے آر سات میچوں میں سے صرف دو جیت کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں ساتویں نمبر پر تھی جب لیگ کا مرحلہ ختم ہوا تو وہ دوسرے نمبر پر پہنچ گئی تھی۔ دستیابی: ٹی ۔20 سپر اسٹار ایلکس ہیلز کے نام واپس لینے سے آسٹریلیا کے کپتان ایرون فنچ کو آئی پی ایل میں حصہ لینے کا موقع مل گیا۔ تاہم کرکٹ آسٹریلیا نے واضح طور پر کہا ہے کہ ان کے تمام کھلاڑی 6 اپریل کے بعد ہی آئی پی ایل کے لیے دستیاب ہوں گے۔ ایسے میں فنچ اور پیٹ کمنز پہلے چار میچوں سے باہر رہیں گے۔ اگرچہ نیوزی لینڈ کا مقابلہ نیدرلینڈز سے ہوم گراؤنڈ پر ہوگا لیکن ٹم ساؤتھی مقابلے کے پہلے میچ سے ہی دستیاب ہوں گے۔ چونکہ نیوزی لینڈ کو جون میں انگلینڈ کا دورہ کرنا ہے، اگر کے کے آر آخری چار میں پہنچ جاتی ہے تو ساوتھی پلے آف کا حصہ نہیں بن سکیں گے۔ بیٹنگ: وینکٹیش ایر اور کپتان شریس ایر کے طورپر کے کے آر کے پاس دو ایسے بلے باز ہیں جو اچھی لے سے گزر رہے ہیں۔ گزشتہ سیزن کے دوسرے مرحلے میں وینکٹیش نے 370 رن بنائے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے 140 کے اسٹرائیک ریٹ سے بیٹنگ کرتے ہوئے سید مشتاق علی ٹرافی میں ہندوستانی ٹیم میں جگہ بنائی۔ اگرچہ وہ ہندوستان کے لیے فنشر کا کردار ادا کرتے ہیں، لیکن وہ پاور پلے اور ڈیتھ اووروں میں بڑے شاٹس مارنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ دوسری طرف شریس جس چیز کوچھو رہے ہیں وہ سونا بنتی جارہی ہے۔ سری لنکا کے خلاف تین ٹی۔20 میچوں میں تین ناٹ آوٹ نصف سنچریاں بناکر پلیئر آف دی سیریز بنے شریس کو ساڑھے 12 کروڑ روپے میں خریدنے کے بعد کے کے آر نے اپنا نیا کپتان بنایا ہے۔ شریس تیسری یا چوتھی پوزیشن پر بلے بازی کر سکتے ہیں۔ لیکن اگر فنچ کی غیر موجودگی میں کے کے آر اجنکیا رہانے کا انتخاب کرتی ہے تو وہ ٹاپ آرڈر میں کھیلیں گے جہاں ان کا اسٹرائیک ریٹ صرف 120 کا ہے جو پاور پلے میں 115 کا ہو جاتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ تجربہ کار ہندوستانی بلے بازوں کی غیر موجودگی میں کے کے آر کو رہانے کے ساتھ ہی جانا ہوگا۔ صرف انوکول رائے اور بابا اندرجیت کے پاس بلے کے ساتھ بیک اپ کے متبادل ہیں۔ بولنگ: کے کے آر کے پاس بلے سے جو کمی ہے، اسے وہ گیند سے پورا کرتے ہیں: گہرائی اور تجربہ۔ نارائن، ورون چکرورتی اور رمیش کمار اور امیش یادیو، کمنز اور ساؤتھی کی تینوں کے پراسرار اسپن کے طورپر ان کے پاس مضبوط بولنگ لائن اپ ہے۔ اس کے علاوہ آندرے رسل، محمد نبی اور وینکٹیش اچھی گیند بازی کرتے ہیں۔ پاور پلے میں، نارائن اور چکرورتی کی اکونومی ساڑھے 6 سے کم ہی ہے اور وہ گیند کو دونوں طرف سے اسپن کراتے ہیں۔ تاہم، اگر ہم بائیں ہاتھ کے گیند بازوں کو دیکھیں تو کے کے آر کے پاس صرف رمیش ہیں جنہیں بائیں ہاتھ کے نارائن کہا جاتا ہے۔ کلائی سے گیند کو گھمانے والے رمیش گیند کو دونوں طرف سے سوئنگ بھی کر سکتے ہیں لیکن انہوں نے ٹینس بال کے علاوہ کسی بھی سطح پر کرکٹ نہیں کھیلی ہے۔ کے کے آر انہیں کامیابی کی کنجی تھما سکتا ہے۔ تیز گیند بازی کی بات کی جائے تو کمنز اور امیش پٹکی ہوئی گیندبازی کرتے ہیں جبکہ ساؤتھی سوئنگ پر یقین رکھتے ہیں۔ شیوم ماوی کی تیز رفتار اور نتیش رانا کا پارٹ ٹائم آف اسپن کا بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ نوجوان کھلاڑی پر رہے گی نظر: ٹینس بال کرکٹ کی کھوج 23 سالہ رمیش اس سیزن کا ابھرتا ہوا ستارہ بن سکتے ہیں۔ لیدر کی گیند سے دیر سے ڈیبیو کرنے کے باوجود وہ موگا میں بہترین گیند باز بن کر ابھرے۔ نارائن اور چکرورتی کے ساتھ رمیش کے کے آر کو ایک نیا زاویہ فراہم کرتے ہیں۔ انوکول نے اپنے 24 میچوں کے ٹی ۔ 20 کیریئر میں چھٹی اور ساتویں پوزیشن پر صرف دو بار بیٹنگ کی ہے لیکن ان کا اسٹرائیک ریٹ 141 ہے۔ رسل کی فٹنس اور بیک اپ فنشر کی غیرموجودگی میں انوکول کویہ اہم کردار دیا جا سکتا ہے۔ وہ رنجی ٹرافی کے پری کوارٹر فائنل میں بالترتیب 59 اور 153 رن اننگز کھیل کراس مقابلے میں اتر رہے ہیں اور ان کی اچھی فارم کے کے آر کے لیے اہم ثابت ہو سکتی ہے۔ کوچنگ اسٹاف میں برینڈن میک کولم (ہیڈ کوچ)، ابھیشیک نائر (اسسٹنٹ کوچ)، بھرت ارون (بولنگ کوچ)، اومکار سالوی (اسسٹنٹ باؤلنگ کوچ)، جیمز فوسٹر (فیلڈنگ کوچ) شامل ہیں۔ ممکنہ الیون: 1 وینکٹیش آئیر، 2 آرون فنچ، 3 شریس آئر، 4 نتیش رانا، 5 شیلڈن جیکسن/بابا اندرجیت (وکٹ کیپر)، 6 آندرے رسل، 7 سنیل نارائن، 8 پیٹ کمنز، 9 شیوم ماوی، 10 امیش یادو، 11 ورون چکرورتی۔

Related Articles