ذرائع ابلاغ پر بہت زیادہ دباؤ ہے اور کوئی بھی سچ لکھنے یا بولنے کی جرات نہیں کرپا رہا: عمر عبداللہ
سری نگر، مارچ۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبدا ﷲ کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں ذرائع ابلاغ پر بہت زیادہ دباو ہے اور کوئی بھی سچ لکھنے یا بولنے کی جرائت نہیں کر پا رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہاں آج ایک صحافی کو پی ایس اے کے تحت بند رکھا گیا ہے اور اُس پر الزام ہے کہ وہ حکومت کی تعریف نہیں کرتا ۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے سری نگرمیں پارٹی ہیڈ کواٹرپر منعقد کی گئی ایک تقریب پر خطاب کے دوران کیا۔ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں جہاں ذرائع ابلاغ پر بہت زیادہ دباؤ ہے اور کوئی بھی سچ لکھنے یا بولنے کی جرات نہیں کر پا رہا ہے،ایسے میں پارٹی کی میڈیا ونگ کی ذمہ داریاں اور بڑھ جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دورِ حکومت میں جو اخبارات حکومت اور انتظامیہ کی نکتہ چینیوں سے بھر ہوتے تھے اور جو مبصرین، تجزیہ نگار اور کالم نویس بڑے بڑے کالم لکھا کرتے تھے ، وہ خاموش ہوگئے ہیں، اُن کا آج کہیں نام و نشان نہیں۔ یہ سب کچھ ایک ایسے ماحول کی دین ہے جہاں حکومت کی مخالفت کرنا گناہ سمجھا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہاں آج ایک صحافی کو پی ایس اے کے تحت بند رکھا گیا ہے اور اُس پر الزام ہے کہ وہ حکومت کی تعریف نہیں کرتا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ ایک ایسے ماحول میں جہاں حکومتی سطح پر جھوٹ کا بول بالا ہے وہاں ہماری میڈیا ونگ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ سچ کو عوام تک پہنچائے۔انہوں نے پارٹی میڈیا ونگ سے کہاکہ نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاوق عبداللہ سے لیکر ایک چھوٹے کارکن تک پوری پارٹی آپ کی پشت پر ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس کا اصول رہاہے کہ ہم تنقید برائے تنقید میں یقین نہیں رکھتے ہیں بلکہ ہماری تنقید برائے تعمیر رہی ہے۔اس سے قبل این سی لیڈر تنویرصادق نے ہفتے کے روز پارٹی نائب صدر عمر عبدا للہ اور جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر کی موجودگی میں باضابط طورپر پارٹی کے ترجمان اعلیٰ کی ذمہ داری سنبھالیں۔قبل ازیں اسی سلسلے میں پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں ایک پُر وقار تقریب کا انعقاد ہوا ، جس میں ترجمانِ اعلیٰ تنویر صادق سمیت پارٹی کے سینئر لیڈران نے شرکت کی۔