چھتیس گڑھ کے ایک لاکھ چار ہزار کروڑ کے بجٹ میں کئی پرکشش اعلانات
رائے پور، مارچ۔چھتیس گڑھ قانون ساز اسمبلی میں بھوپیش حکومت نے آج آئندہ مالی سال 23-2022کے بجٹ میں ایک لاکھ چار ہزار کروڑ روپے پیش کیے،جس میں پرانی پنشن کی بحالی، ریاست کے شرکاء کی فیس معاف کی۔ مقابلہ جاتی امتحانات میں قانون سازی کے فنڈ کو دو کروڑ سے بڑھا کر چار کروڑ کرنے سمیت کئی پرکشش اعلانات کیے گئے ہیں۔ وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کی طرف سے پیش کردہ بجٹ میں، جو محکمہ خزانہ کو سنبھال رہے ہیں، راجیو گاندھی بے زمین زرعی مزدور نیا ئےیوجنا میں چھ ہزار روپے کی سالانہ امداد کو بڑھا کر سات ہزار روپے، مانجھی، بیگا، گنیا ،پجاری وغیرہ کو راجیو گاندھی بے زمین زرعی مزدور نیائے یوجنا کے تحت فوائد دینے کا اعلان کیا گیا ہے، اس میں چھتیس گڑھ پروفیشنل ایگزامینیشن بورڈ اور چھتیس گڑھ پبلک سروس کمیشن کی طرف سے منعقد ہونے والے تمام مسابقتی امتحانات کی امتحانی فیس معاف کر دی جائے گی۔ ریاست کے مقامی شرکاء کی امتحان فیس معاف کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ریاست کے سرکاری ملازمین کے برسوں پرانے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے بجٹ میں این پی ایس کی جگہ پرانی پنشن کی بحالی کا دوبارہ اعلان کیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی چھتیس گڑھ پرانی پنشن بحال کرنے والی راجستھان کے بعد ملک کی دوسری ریاست بن گیا ہے۔ نوا رائے پور میں گاندھی جی کی یادوں کو محفوظ رکھنے کے لیے سروس ویلج قائم کرنے کے لیے 100 کروڑ روپے کی اسکیم کے لیے بجٹ میں 5 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔ سوراجی گاؤں کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے ان صنعتی پارکوں میں بہتر انفراسٹرکچر اور بجلی اور پانی جیسی بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے 600 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے، بجٹ میں ایم ایل اے فنڈ کو 2 کروڑ سے بڑھا کر 4 کروڑ روپے کرنے اور اس کےلئے 364 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی بجٹ میں ضلع پنچایت صدور کےلئے 15 لاکھ ،نائب صدور کےلئے دس لاکھ روپے اور اراکین کےلئے چار لاکھ روپے سالانہ کے حساب سے ضلع پنچایت ترقیاتی فنڈ میں 22 کروڑ روپے کا التزام کیا گیا ہے۔اسی طرح جنپد پنچایت (علاقائی پنچایت )صدور کےلئے پانچ لاکھ،نائب صدور کےلئے تین لاکھ اور اراین کےلئے دو لاکھ روپے سالانہ کے حساب سے جنپد پنچایت ترقیاتی فنڈ میں 66 کروڑ روپے کا التزام کیا گیا ہے۔