لالو پرساد کو چارہ گھوٹالے میں 5 سال کی سزا، 60 لاکھ جرمانہ
رانچی، فروری۔غیر منقسم بہار کے اربوں روپے کے چارہ گھوٹالہ کے سب سے بڑے معاملے میں پیر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سپریمو لالو پرساد کو پانچ سال قید اور 60 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔رانچی میں خصوصی سی بی آئی جج ایس کے ششی کی عدالت نے آج لالو پرساد اور دیگر ملزمان کی سزا پر سماعت کرتے ہوئے یہ سزا سنائی۔ اس سے قبل 15 فروری کو عدالت نے رانچی کے ڈورانڈا خزانے سے غیر قانونی طور پر 139.35 کروڑ نکالنے کے معاملے میں لالو پرساد سمیت 75 ملزمان کو قصوروار ٹھہرایا تھا، جن میں سے 41 کو چھوڑ کر دیگر کو پہلے ہی سزا سنائی جا چکی تھی، جب کہ اس دن تین ملزمان عدالت میں جسمانی طور پر پیشنہیں پائے تھے۔آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کو اس سے قبل چارہ گھوٹالہ سے متعلق چار مقدمات میں قصوروار ٹھہرایا جا چکا ہے۔ اس میں پہلا معاملہ چائی باسا خزانے سے 37.7 کروڑ روپے غیر قانونی طورپر نکالنے کا ہے۔ اس معاملے میں لالو یادو سمیت 44 ملزم تھے۔ اس معاملے میں آر جے ڈی سربراہ کو 5 سال کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس معاملے میں 25 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔چارہ گھوٹالہ سے متعلق دوسرا معاملہ دیوگھر سرکاری خزانے سے 84.53 لاکھ روپے کی غیر قانونی نکاسی کا ہے۔ اس میں لالو یادو سمیت 38 پر مقدمہ درج ہے۔ آر جے ڈی سپریمو کو اس معاملے میں ساڑھے تین سال کی سزا سنائی گئی ہے اور 5 لاکھ روپے کاجرمانہ عائد کیا گیا ہے۔تیسرا معاملہ چائی باسا خزانے سے 33.67 کروڑ روپے کی غیر قانونی نکاسی کا ہے۔ جس میں لالو پرساد یادو سمیت 56 ملزم تھے۔ اس میں عدالت نے آر جے ڈی سربراہ کو مجرم قرار دیتے ہوئے 5 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ چائباساخزانہ کیس میں 10 لاکھ جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔چوتھا معاملہ دمکا خزانے سے 3.13 کروڑ روپے کی غیر قانونی نکاسی کا ہے۔ اس میں لالو پرساد یادو کو دو مختلف دفعات میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7-7 سال کی سزا سنائی گئی۔ اس میں 60 لاکھ کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔پانچویں کیس میں لالو پرساد کو ڈورانڈا خزانے سے غیر قانونی طور پر 139.35 کروڑ روپے نکالنے کے معاملے میں مجرم قرار دیا گیا ہے اور سزا کے نکات پر آج سماعت ہوئی اور اس کے بعد انہیں 5 سال کی سزا اور 60 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی گئی۔30 جولائی 1997 کو لالو پرساد کو چارہ گھوٹالہ کیس میں پہلی بار 135 دن کے لیے جیل بھیجا گیا تھا۔ انہیں 28 اکتوبر 1998 کو دوسری بار 73 دن کے لیے جیل بھیجا گیا۔ 5 اپریل 2000 کو تیسری بار 11 دن کے لیے جیل بھیجے گئے۔ 28 نومبر 2000 کو انہیں آمدنی سے زائد اثاثہ جات کیس میں ایک دن جیل میں گزارنا پڑا۔3 اکتوبر 2013 کو انہیں چارہ گھوٹالہ کے دوسرے کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد 70 دن جیل میں گزارنے پڑے۔23 دسمبر 2017 کو انہیں چارہ گھوٹالہ کے تیسرے مقدمے میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔لالو پرساد کو 24 مارچ 2018 کو دمکا خزانے سے متعلق چوتھے کیس میں سزا سنائے جانے کے تقریباً تین سال بعد گزشتہ سال اپریل میں جیل سے رہا کیا گیا تھا۔لالو پرساد کو 15 فروری 2022 کو ڈورانڈا خزانے سے متعلق کیس میں مجرم قرار دیے جانے کے بعد عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا تھا اور فی الحال وہ خرابی صحت کی وجہ سے آر آئی ایم ایس کے پیئنگ وارڈ میں داخل ہیں۔