اویسی پر ہوئے حملے کی مکمل تفشیش کی جائے :نواب ملک
ممبئ ،جنوری۔مجلس اتحادالمسلمین کے صدر بیرسٹر اسدالدین اویسی پر ہوئے حملے کی مکمل تفشیش کی جائے- ایسا مطالبہ آج یہاں نیشنلسٹ کانگریس نے کیا ہے -پارٹی کے ترجمان و مہاراشٹرا کے کابینی وزہر نواب نے اویسی پر ہوئے حملے کی سخت لفظوں میں مزمت کی اورکہا کہ ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی پر حملہ نہایت سنگین معاملہ ہے۔نیز اتر پردیش حکومت کو اس سلسلے میں سخت اقدامات کرنے چاہئیں-نواب ملک نے کہا کہ اتر پردیش میں انتخابی مہم کے لیے آنے والے تمام لیڈروں کے تحفظ کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے۔اس لئے فوری طور پر اترپردیش کے ڈی جی پی کو ریاست میں آنے والے تمام اسٹارپرچارکوں کو خاطر خواہ تحفظ فراہم کرنے کا حکم دینا چاہئے۔انہوں نے مالیگاؤں بم دھماکہ مقدمے کے گواہان کے منحرف ہونے پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے کہ مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کے گواہان مسلسل منحرف ہورہے ہیں۔یقینی طور پر گواہان کا یہ انحراف کسی نہ کسی طور پر ملزمین کو بچانے کی کوشش کے طور پر ہے۔ لیکن اس کے ذریعے ملک کی حفاظت میں شہید ہونے والے ہیمنت کرکرے کی قربانی پرسوالیہ نشان لگایا جارہا ہے۔ نواب ملک نے کہا کہ مرکز میں حکومت کی تبدیلی کے بعد سے سرکاری وکیل اور ان سے وابستہ افراد پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ لہٰذا عدالت کوچاہئے کہ وہ ان تمام معاملات کا نوٹس لے -واضح رہیکہ اس سے قبل ریاستی کانگریس کے کارگزار صدر و سابق وزیر نسیم خان نے ان گواہان کے اپنے سابقہ بیان سے انحراف کرنے پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور انسداد دہشت گرد دستے کے سربراہ سے ملاقات کی تھی اور کہا تھا کہ چونکہ اب اس معاملے کی تفشیش این آئ اے ضرور کر رہی ہے لیکن ابتدائ ایام میں کلیدی ملزمہ سادھوی پرگنیا سنگھ ٹھاکر سمیت دیگر ملزمین کو اے ٹی ایس نے گرفتار کیا تھا اور گواہان کے بیانات بھی اے ٹی ایس نے ہی درج کیاتھا لہزا گواہان کا تحفظ اور انکے بیانات کے عدالت میں اندراج کی زمہ داری اے ٹی ایس کی ہی ہے لہزا اس پر سنجیدگی سے کاروائی کی جاے جس کے بعد اے ٹی ایس نے عدالت میں افسران کی موجودگی کی درخواست دی تھی جس کی سماعت التواء میں پڑی ہے –