پاکستان میں فاسٹ بولرز کا خزانہ دیکھ کر اچھا لگا، اوٹس گبسن
کراچی،جنوری۔پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم ملتان سلطانز کے اسسٹنٹ کوچ اور دنیا بھر میں کوچنگ کا عمدہ تجربہ رکھنے والے سابق ویسٹ انڈین کرکٹر اوٹس گبسن کا کہنا ہے کہ پاکستان میں فاسٹ بولنگ کا بے پناہ ٹیلنٹ ہے ، جس طرح یہ ملک فاسٹ بولرز کی ’ سپلائی چین‘ ہے اس کو دیکھ کر کافی خوشی ہوتی ہے۔جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو میں اوٹس گبسن نے کہا کہ پاکستان کے ابھرتے ہوئے فاسٹ بولرز کیلئے پی ایس ایل ایک بہت زبردست پلیٹ فارم ہے جہاں وہ پرفارم کرکے دنیا بھر میں اپنا نام کماسکتے ہیں۔اوٹس گبسن جنوبی افریقا، ویسٹ انڈیز، بنگلا دیش اور انگلینڈ کی کوچنگ کرچکے ہیں، ان کی کوچنگ میں ویسٹ انڈیز نے 2012 کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بھی جیتا تھا۔ اس سال ان ہی کی کوچنگ میں بنگلا دیشی ٹیم نے نیوزی لینڈ کو نیوزی لینڈ میں ٹیسٹ سیریز میں شکست دی تھی اور اب وہ پاکستان سپر لیگ میں ملتان سلطانز کے اسسٹنٹ کوچ ہیں۔52 سالہ سابق ویسٹ انڈین کرکٹر نے کہا کہ پاکستان میں فاسٹ بولرز کا خزانہ دیکھ کر اچھا لگا ہے، پاکستان سے جس طرح فاسٹ بولرز آرہے ہیں اس عمل کو خود دیکھنے کیلئے یہاں آنا ایک اچھا موقع ہے۔پاکستانی بولرز کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف بہت زبردست ٹیلنٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس نوجوانی میں جس طرح شاہین شاہ آفریدی پر فارم کررہا ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ نہایت ہی دلیر بولر ہے، اسکو معلوم ہے کہ وہ کیا کررہا ہے۔ شاہین کے ساتھ ساتھ حارث رؤف کی بولنگ میں بھی بہت پیس ہے۔انہوں نے کہا کہ یوں لگتا ہے کہ پاکستان میں فاسٹ بولرز کا خزانہ ہے، ثقلین مشتاق سے بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ کم از کم دس سے پندرہ بولرز اب بھی ایسے ہیں اس ملک میں جو تسلسل کے ساتھ ایک سو چالیس کی رفتار سے بولنگ کراسکتے ہیں اور وہ موقع کے منتظر ہیں اور ایسے تمام بولرز کیلئے پاکستان سپر لیگ ایک اچھا پلیٹ فارم ہے جہاں پر وہ پرفارم کرکے دنیا کو اپنا ٹیلنٹ دکھا سکتے ہیں۔انہوں نے ملتان سلطانز میں شامل نوجوان فاسٹ بولر شاہنواز داہانی کی بھی تعریف کی اور کہا کہ داہانی کا مستقل بہت روشن ہے، اس میں کافی اینرجی ہے اس کے ساتھ ساتھ ملتان سلطانز کا نوجوان بولر احسان اللہ بھی زبردست ٹیلنٹ ہے۔نیوزی لینڈ کیخلاف بنگلا دیشی ٹیم کی ٹیسٹ میں فتح کی یادیں تازہ کرتے ہوئے اوٹس گبسن نے کہا کہ بنگلا دیشی بولرز کو نیوزی لینڈ میں جاکر پرفارم کرانے کی لیے دو سال کا وقت لگا، اس دو سال کے دوران صلاحیتوں پر کام کرنے کے ساتھ ساتھ ان کیا عتماد میں بھی اضافہ کیا گیا کیوں کہ بنگلا دیش میں فاسٹ بولنگ کا معیار پاکستان جیسا نہیں، پاکستان کی فاسٹ بولنگ میں زبردست تاریخ ہے لیکن بنگلا دیش میں خود اعتمادی کا فقدان تھا، بولرز کو یہ اعتماد دیا گیاکہ وہ نیوزی لینڈ جاکر پرفارم کرسکتے ہیں۔ایک سوال پر سابق ویسٹ انڈین کرکٹر نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ بیٹرز کا گیم ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ بولرز کے پاس بھی موقع ہے کہ وہ اپنی صلاحیتیں بہتر کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں بیٹرز نت نئے شاٹس متعارف کررہے ہیں وہیں بولرز بھی اب یہ سوچ رہے ہیں کہ خود کو متاثر کن بنانے کیلئے مزید کیا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہر بولنگ گروپ کو یہی کہتے ہیں کہ ٹی ٹوئنٹی میں شاٹس لگ جانا کوئی بڑی بات نہیں، یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ہر گیند ایک الگ ایونٹ ہے، آپ ایک گیند پر چھکا کھانے کے بعد اگلی گیند پر بھی کم بیک کرسکتے ہیں، ضروری ہے آپ جو پلان کریں اس پر عمل ضرور کریں۔اوٹس گبسن نے کہا کہ ڈاٹ بالز اہم ضرور ہیں لیکن اگر اننگز کے آغاز میں حریف کی وکٹیں حاصل کرلیں تو اس سے حریف کے رنز بنانے کی رفتار کم ہوسکتی ہے۔ ورلڈ کپ وننگ کوچ نے کہا کہ اگر آپ ایک اچھا یارکر کرائیں اور اس پر چوکا لگ جائے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ گیند خراب ہوا تھا، آپ دوبارہ بھی وہی گیند کراسکتے ہیں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ مستقبل میں پاکستان کی کوچنگ میں دلچسپی رکھتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ وہ کوچنگ کے کام سے محبت کرتے ہیں اگر مستقبل میں پاکستان کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا تو اس موقع کو خوش آمدید کہیں گے۔