ماضی سے سبق لیتے ہوئے ہم دباؤ کے لمحات میں بہتر کرنے کی کوشش کریں گے: جھولن

نئی دہلی، جنوری ۔ ہندوستانی ٹیم 2017 اور 2020 کے درمیان تین عالمی سطح کے ٹورنامنٹ میں ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچی ہے۔ اس کے باوجود وہ ابھی تک اپنے پہلے ورلڈ کپ ٹائٹل کا انتظار کر رہے ہیں۔ دباؤکے ماحول میں ہر مرتبہ ہندوستانی کھلاڑیوں کی ذہنی مضبوطی جانچ کے دائرے میں آتی ہے۔ون ڈے ورلڈ کپ کی رنر اپ کے طور پر ہندوستانی ٹیم ایک بار پھر 6 مارچ سے نیوزی لینڈ میں اپنی ورلڈ کپ مہم شروع کرے گی۔ ہندوستانی ٹیم کی فاسٹ باؤلر جھولن گوسوامی کا ماننا ہے کہ پرانی غلطیوں سے سبق حاصل کرتے ہوئے ان کی ٹیم اس بار بڑے میچوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔پانچ ون ڈے ورلڈ کپ میں صرف سات خواتین کھلاڑیوں کو حصہ لینے کی سعادت ملی ہے۔اب اس فہرست میں جھولن کا نام بھی شامل ہونےوالا ہے۔ جھولن نے کرک انفو کو بتایاکہ "اگر آپ ویسٹ انڈیز میں ٹی۔ٹوئنٹی ورلڈ کپ فائنل (2018) سمیت پچھلے تین ورلڈ کپ پر نظر ڈالیں تو ہمارے پاس بہت اچھا موقع تھا۔ ہم نے اچھی کرکٹ کھیلی۔ تاہم 2018 کے سیمی فائنل کا دباؤ اس کے ساتھ آیا۔ 2017 کے ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں جو کچھ ہوا اس سے ہم انکار نہیں کر سکتے۔ آپ 2020 کے ٹی۔ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو بھی اس فہرست میں ڈال سکتے ہیں۔”جھولن نے بتایاکہ "دباؤ آخری رکاوٹ کی طرح تھا جس سے ہم بار بار ٹھوکریں کھا رہے تھے اور ناکام ہو رہے تھے۔ ہو سکتا ہے کہ اس سال ہم ایک ٹیم کے طور پر دباؤ والے میچوں میں بہتر جواب دے سکیں۔ اس میں کوئی بھی نہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ کھیل بہت غیر متوقع ہے لیکن امید ہے کہ ہم نے گزشتہ چند ورلڈ کپ میں کی گئی غلطیوں سے بہت کچھ سیکھیں گے۔ ہمیں بڑے میچوں میں بہتر کارکردگی دکھانے میں مدد ملے گی۔

 

Related Articles