بی جے پی نے گوا کے لیے 34 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی
نئی دہلی، جنوری ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جمعرات کو گوا اسمبلی انتخابات کے لئے اپنے 34 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی، جس میں گوا کے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت سنکلی سے الیکشن لڑیں گے۔ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور ملک کے سابق وزیر دفاع منوہر پاریکر کے بیٹے اُتپل پاریکر کا نام امیدواروں کی پہلی فہرست میں شامل نہیں ہے۔ مسٹر پاریکر پنجی سے ٹکٹ کے خواہاں تھے اور وہاں سے پارٹی نے موجودہ ایم ایل اے اتناسیو مونٹسیرٹ کو میدان میں اتارا ہے۔ اس کے علاوہ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ لکشمی کانت پارسیکر کا نام بھی امیدواروں کی پہلی فہرست میں نہیں ہے۔گوا کے نائب وزیر اعلیٰ منوہر اجگاؤںکر مرگاؤں سے الیکشن لڑیں گے۔پارٹی امیدواروں کی فہرست جاری کرتے ہوئے بی جے پی کے جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے کہا کہ پہلی فہرست میں نو اقلیتی امیدوار ہیں، جب کہ تین درج فہرست قبائل اور ایک درج فہرست ذات کے کارکن کو جنرل سیٹ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پہلی فہرست میں دو خواتین امیدواروں کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ’ایک کنبہ سے ایک ٹکٹ‘ کے اصول کا ڈھنڈورا پیٹنے والی بی جے پی کی دونوں خواتین امیدوار تالے گاؤں سے جینیفر مونٹسریٹ اور پوریم سے دیویا وشواجیت رانے کے شوہر کو بھی بی جے پی نے میدان میں اتارا ہے۔ مسز رانے کے شوہر وشواجیت پرتاپ سنگھ رانے والپوئی اور مسز مونٹسیرٹن کے شوہر مسٹر مونٹسیرٹن پنجی سے امیدوار ہیں۔اس موقع پر بی جے پی کے گوا انتخابی انچارج دیوندر فرنویس نے کہا’’ سابق وزیر اعلیٰ منوہر پاریکر اور ان کا خاندان ہمارا خاندان ہے۔ ہم نے ان کے صاحبزادے کو پنجی کے بجائے دو آپشنز دیئے تھے لیکن انہوں نے پہلے سے انکار کر دیا۔ ان کے ساتھ دوسرے آپشن پر بات ہو رہی ہے۔ ہمیں لگتا ہے کہ وہ راضی ہو جائیں گے۔ فرنویس نے کہا کہ بی جے پی ریاست کی تمام سیٹوں پر اکیلے الیکشن لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں سے گوا میں بی جے پی حکومت نے استحکام اور ترقی کے منتر کو حقیقت میں سطح پر لانے کا کام کیا ہے۔ گوا کی سیاست میں عدم استحکام کو بی جے پی نے ختم کیا اور پارٹی نے گوا کو ترقی کی نئی راہ پر گامزن کیا۔مسٹر فرنویس نے الزام لگایا کہ کانگریس گوا انتخابات میں صرف اس لیے اتری ہے تاکہ ریاست میں لوٹ مار دوبارہ شروع کی جاسکے۔ کانگریس کے بڑے لیڈر پارٹی چھوڑکر جا چکے ہیں۔ ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی )پر طنز کرتے ہوئے، جو اس بار گوا الیکشن لڑ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ گوا میں ترنمول زمین پر صفر ہے اور یہ پارٹی ہندو مخالف اور فرقہ پرست ہے۔انہوں نے ’آپ‘ پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ‘ جھوٹ کی پارٹی ہے، گوا کے عوام انہیں مسترد کر دیں گے۔بی جے پی الیکشن انچارج نے کہا کہ بی جے پی حکومت گوا میں سماجی تحفظ سے متعلق کئی اسکیمیں چلا رہی ہے۔ گوا حکومت نے تعلیم، صحت، خواتین اور بچوں کی ترقی اور امن و امان کو مضبوط بنانے میں غیر معمولی کام کیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ گوا میں 40 اسمبلی سیٹوں کے لیے 14 فروری کو ووٹنگ ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 10 مارچ کو ہوگی۔خیال رہے اس ساحلی ریاست میں بی جے پی کے علاوہ کانگریس ،شیو سینا، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی،ترنمول کانگریس اور عام آدمی پارٹی بھی اپنی اپنی قسمت آزمار رہی ہے۔ بہرحال گوا اسبمبلی انتخابات کا مقابلہ انتہائی دلچسپ ہونے جارہاہے۔