ریت کی کان کنی پر مکمل حکومتی کنٹرول ہی واحد حل ہے: سدھو

چنڈی گڑھ، جنوری۔ پنجاب کانگریس کے صدر نوجوت سنگھ سدھو نے ریت کی غیر قانونی کانکنی کے معاملے پر اپنی ہی پارٹی کی حکومت پر ایک بار پھر بالواسطہ حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریت کی کانکنی پر مکمل حکومتی کنٹرول ہی واحد حل ہے۔یہاں ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ‘پنجاب ماڈل’ کے مطابق پنجاب اسٹیٹ مائننگ کارپوریشن تشکیل دی جائے گی، جو کنٹریکٹ پریکٹس کو مکمل طور پر ختم کر دے گی اور ریت کو مقررہ نرخ، وزن اور تاریخ پر فروخت کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ جب تک ٹھیکہ داری کا سلسلہ جاری رہے گا عوام کو سستی ریت نہیں ملے گی۔انہوں نے بتایا کہ ان کے پنجاب ماڈل کی مائننگ پالیسی میں ریاستی ملکیتی اسٹاک یارڈز، مقررہ نرخوں پر آن لائن بکنگ، مختلف رنگوں کے جی پی ایس سے لیس ٹرکوں کی مقررہ تاریخ پر ترسیل اور غیر قانونی ٹرکوں کی ضبطی شامل ہے، جس کی وجہ سے ریت سستی ہونے کے علاوہ ریاست کو 2000 سے 3000 کروڑ کی آمدنی اور 60 ہزار نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔واضح رہے کہ آج انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ریت کی کانکنی کے سلسلے میں موہالی میں وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چنی کے ایک رشتہ دار کی رہائش گاہ سمیت دس مقامات پر چھاپے مارے۔وزیراعلی نے الزام لگایا کہ کانگریس قائدین پر مرکزی ایجنسی کے چھاپے اسمبلی انتخابات کی وجہ سے ان پر دباؤ ڈالنے کے لئے کئے جارہے ہیں، لیکن وہ اس طرح کے دباؤ میں آنے والے نہیں ہیں۔

Related Articles