شاہ نے منی پور میں عسکریت پسندی کے مسئلے کو حل کرنے کا عزم کیا
امپھال، مارچ۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کووعدہ کیا کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کو ریاست میں پانچ سال مزید دیئے جاتے ہیں تو باغی گروپوں کے ساتھ بات چیت کرکے اور انہیں مین اسٹریم میں لاکر منی پور میں عسکریت پسندی سے متعلق تمام مسائل کو حل کیا جائے گا۔مسٹر شاہ نے تھوبل ضلع کی دیوی منڈوپ لمپک میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے گزشتہ پانچ سال میں منی پور میں بہت کام کیا ہے۔ ہمیں پانچ برس اور دیں۔ میں آپ کو بتا رہا ہوں، ہم تمام باغی گروپوں کے ساتھ بات چیت کریں گے اور منی پور میں پائیدار امن لائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی منی پوری شخص کو گولی نہیں ماری جائے گی اورنہ ہی کسی کو جیل جانا پڑے گا۔مسٹر شاہ نے کہاکہ انہیں مین اسٹریم میں لایا جائے گا اور وہ ملک اور منی پور کی ترقی کے لئے کام کریں گے۔ ہم منی پور کی سرحدوں کی حفاظت کریں گے اور امن بھی یقینی بنائیں گے۔اپنی بات کی تصدیق کرنے کیلئے مرکزی وزیر داخلہ نے بتایا کہ پورے شمال مشرق میں 9,500سے زیادہ نوجوانوں نے ہتھیار ڈال دیئے ہیں اور مین اسٹریم میں شامل ہوگئے ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ بوڈولینڈ یا کربی مسئلہ (آسام میں)، یا تریپورہ کے مسائل ہوں، بی جے پی حکومت نے تمام مسائل کو حل کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ پانچ برسوں میں نشہ آور اشیا کی اسمگلنگ مکمل طورپر بند ہوجائے گی۔ ہم منی پور کو نشہ سے پاک ریاست بنانے کے ایک بڑی مہم چلائیں گے۔مسٹر شاہ نے کہاکہ یہ ریاست کے لوگوں کو طے کرنا ہے کہ کیا وہ کانگریس کے انتخابی نشان کو منتخب کریں گے جو گروہ، ناکہ بندی اور دہشت گردی کے دور کو واپس لائے گا یا پھر دوسری طرف بی جے پی کے نشان کمل کو منتخب کریں گے جو امن، استحکام اور ترقی کی شروعات کرے گا۔ سابق وزیراعلی اور تھوبل اوکرام سے کانگریس امیدوار ایبوبی سنگھ کی رسوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے بارے میں شکایتوں پر طنزکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آپ کی حکومت کے دوران، جب بھی ناکہ بندی ہوتی تھی تو رسوئی گیس کی قیمت فی سلنڈر 3000رروپے تک بڑھ جاتی تھی اور پٹرول کی قیمت 300روپے فی لیٹر تک پہنچ جاتی تھی جبکہ آٹا 100روپے فی کلو فروخت ہوتا تھا۔مسٹر شاہ نے مسٹر ایبوبی کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اپنے وزیراعلی کی مدت کار کے دوران وہ گاندھی خاندان کے’دروازے کھٹکھٹاتے رہے‘ لیکن منی پور کے لئے انر لائن پرمٹ (آئی ایل پی) نظام حاصل نہیں کرسکے۔ انہوں نے کہاکہ اس کے برعکس موجودہ وزیراعلی این برین سنگھ کو دہلی بھی نہیں جانا پڑا اور ان کے صرف ایک فون کال کی بنیاد پر وزیراعظم نریندر مودی نے منی پور کو آئی پی ایل دے دیا۔مسٹر شاہ نے کہاکہ جب انہوں نے بی جے پی کی قیادت والی حکومت قیام سے پہلے 2015اور 2016میں ریاست کا دورہ کیا تھا وہاں بند، ناکہ بندی اور دہشت گردی کا وسیع مسئلہ تھا اور لوگوں کو اپنے بنیادی حقوق کے لئے بھی لڑنا پڑا تھا۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کی حکومت کے دوران 600سے زیادہ بند اور ناکہ بندی ہوئی تھی لیکن ب جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد ایسی کوئی بھی پریشانی نہیں ہوئی۔ وزیراعلی این برین سنگھ نے بند او رناکہ بندی کے دنوں کو ختم کرنے کے لئے سخت محنت کی۔