سال2021 کے دوران مختلف تنظیموں کے44 اعلیٰ جنگجو کمانڈر مارے گئے: دلباغ سنگھ
جموں، دسمبر۔ جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے سال2021 کو پولیس کے لئے کئی میدانوں میں کامیاب سال قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یونین ٹریٹری میں اس سال کے دوران 182 جنگجو مارے گئے جن میں مختلف جنگجو تنظیموں کے 44 اعلیٰ کمانڈر شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ لمبے عرصے کے بعد کشمیر میں سرگرم جنگجوؤں کی تعداد کافی کم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کے ایک بڑے علاقے کو ملی ٹنسی سے صاف کر دیا گیا ہے جہاں لوگ اب چین سے زندگی گذار رہے ہیں۔موصوف پولیس سربراہ نے ان باتوں کا اظہار یہاں جمعے کو سال کے اختتام پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’سال 2021 پچھلے سال کے مقابلے میں بھی کامیاب سال رہا اس سال کے دوران الگ الگ تنظیموں سے وابستہ 182 جنگجوؤں کو مارا گیا‘۔ان کا کہنا تھا: ’ان جنگجوؤں میں 44 اعلیٰ کمانڈر شامل تھے جن میں سے 26 لشکر طیبہ، 10 جیش محمد، 7 البدر اور ایک حزب الجماہدین سے وابستہ تھا‘۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ کافی لمبے عرصے کے بعد دراندازی کی سطح بھی کافی کم ہوئی ہے۔انہوں نے کہا: ’سال2021 کے دوران 34 جنگجوؤں نے دراندازی کی جن میں سے بیشتر کو مختلف تصادم آرائیوں کے دوران مارا گیا، جو ابھی بھی سرگرم ہیں ان کی تلاش جاری ہے‘۔ان کا کہنا تھا: ‘کشمیر میں پتھر بازی اور احتجاجوں کا سلسلہ نہ ہونے کے برابر دیکھا جا رہا ہے اور بند کالوں کو لوگ اب بھول گئے ہیں‘۔پولیس سربراہ نے کہا کہ امن و قانون کی صورتحال میں 60 سے70 فیصدی بہتری واقع ہوئی ہے۔جنگجو تنظیموں میں نوجوانوں کی شمولیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سال2021 کے دوران 134 نوجوانوں نے راستے سے بھٹک کر بندوق اٹھائے۔انہوں نے کہا کہ ان میں سے72 کو الگ الگ جگہوں پر مارا گیا جبکہ 22 کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے صرف 40 جنگجو بچے ہیں‘۔جنگجو اعانت کاروں کی تفصیلات دیتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ جنگجو اعانت کار ہر رنگ میں موجود ہیں ان کی عمر 14 سے80 برس کی بھی ہوتی ہیں اور وہ مقامی بھی ہیں اور غیر ملکی بھی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کہ کئی غیر ملکی جنگجو اعانت کاروں کو قانون کے دائرے میں لایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سال 2021 کے دوران جموں و کشمیر پولیس کے 20 اہلکار لوگوں کے جان ومال کی حفاظت کرنے کے دوران اپنی زندگیاں نچھاور کر گئے جبکہ دیگر سیکورٹی فورسز کے 23 اہلکاروں نے بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔موصوف ڈی جی پی نے کہا کہ سال 2021 کے دوران مختلف طریقوں سے ملی ٹنسی کو زندہ رکھنے والے افراد کے خلاف 479 کیسز درج کئے گئے جبکہ ملی ٹنسی کو سپورٹ کرنے کے پاداش میں کئی گاڑیوں، مکانوں اور زمین کو بھی ضبط کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سال 2021 کے دوران کوئینٹلوں میں مختلف قسم کے منشیات ضبط کئے گئے اور کروڑوں روپیے نقدی بھی ضبط کئے گئے جو یہاں جنگجوؤں میں تقسیم کئے جانے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ اس سال کے دوران نارکو ٹیرر کے دس کیسز درج کئے گئے اور اس سلسلے میں ملوث 25 لوگوں کو پکڑا گیا۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ پولیس نے کورونا سے لوگوں کو محفوظ رکھنے کے لئے بھی قابل قدر کام کیا۔انہوں نے کہا: ’سال 2021 کے دوران اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران پولیس کے ڈھائی ہزار اہلکار کورونا مییں مبتلا ہوئے جن میں سے 12 اہلکار اپنی جانیں کھو گئے‘۔موصوف پولیس سربراہ نے کہا کہ ٹریفک کو منظم کرنے کے لئے ٹریفک پولیس نے سال2021 کے دوران قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پونے پانچ لاکھ چالان کئے۔انہوں نے کہا کہ سال2021 جموں وکشمیر پولیس کو 1319 میڈلوں ملے اور کئی اہلکاروں کو بڑے ایوارڈوں سے سرفراز کیا گیا۔