محروم افراد تک پہنچنے کے لیے عملی پالیسی کی ضرورت : مودی

نئی دہلی، مارچ ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ حکومت ملک کے دور دراز علاقوں کے لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے اور ان میں سے کئی لوگوں کو پہلی بار سرکاری اسکیموں کا فائدہ مل رہا ہے۔ زیادہ تر کاریگر دلت، قبائلی، پسماندہ برادریوں سے ہیں یا خواتین ہیں اور ان تک پہنچنے اور انہیں فوائد فراہم کرنے کے لیے ایک عملی حکمت عملی کی ضرورت ہوگی۔ہفتہ کو ’پردھان منتری وشوکرما کوشل سمان‘ پر بجٹ سے قبل ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ محروم لوگوں تک پہنچنے کے لیے طے شدہ مشن موڈ میں کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پردھان منتری وشوکرما یوجنا کا مقصد کاریگروں اور چھوٹے کاروبار سے وابستہ لوگوں کی مدد کرنا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ چھوٹے کاریگر مقامی دستکاری کی مصنوعات کی تیاری میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔ پی ایم وشوکرما یوجنا انہیں بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد روایتی کاریگروں اور دستکاروں کی مالا مال روایات کا تحفظ کرتے ہوئے انہیں فروغ دینا ہے۔ ہندوستان کی ترقی کے سفر کے لیے ضروری ہے کہ گاؤں کے ہر طبقے کو اس کی ترقی کے لیے بااختیار بنایا جائے۔ ملک کے وشوکرما کی ضروریات کے مطابق اس کے ہنر مندانہ ڈھانچے کو از سر نو تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔کاریگر اور دستکار اگر ویلیو چین کا حصہ بن جائیں تو انہیں مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔گرام سوراج کے گاندھی جی کے تصور کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر مودی نے زراعت کے ساتھ ساتھ دیہی زندگی میں ان کاروباروں کے رول پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا ’’ہندوستان کی ترقی کے سفر کے لیے ضروری ہے کہ گاؤں کے ہر طبقے کو اس کی ترقی کے لیے بااختیار بنایا جائے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ پی ایم سواندھی اسکیم کے ذریعہ گلیوں کے دکانداروں کو جو فائدہ ہوا ہے اسی طرح کاریگروں کو بھی پی ایم وشوکرما اسکیم سے فائدہ ہوگا۔ وزیر اعظم نے وشوکرما کی ضرورتوں کے مطابق ہنر مندی کے اسکل انفرا اسٹرکچر سسٹم کو ری اوریئنٹ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مدرا یوجنا کی مثال دی، جہاں حکومت بغیر کسی بینک گارنٹی کے کروڑوں روپے کے قرض فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم ہمارے وشوکرما کو زیادہ سے زیادہ فوائد فراہم کرنے چاہئیں ۔ انہوں نے اس کے علاوہ وشوکرما ساتھیوں کو ترجیحی طور پر ڈیجیٹل خواندگی مہم کی ضرورت کا بھی ذکر کیا۔ہاتھ سے بنی مصنوعات کی مسلسل کشش کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت ملک میں ہر وشوکرما کو جامع ادارہ جاتی مدد فراہم کرے گی۔ یہ آسان کریڈٹ، ہنر مندی، تکنیکی مدد، ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے، برانڈ کو فروغ دینے، مارکیٹنگ اور خام مال کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس اسکیم کا مقصد روایتی کاریگروں اور دستکاروں کی مالا مال روایت کو برقرار رکھتے ہوئےانہیں فروغ دینا ہے۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ صارفین کی ضروریات کا بھی خیال رکھا جا رہا ہے کیونکہ حکومت نہ صرف مقامی مارکیٹ بلکہ عالمی مارکیٹ پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے۔ یہ ویبینار 12 پوسٹ بجٹ ویبناروں کی سیریز کا اختتام ہے جس کا اہتمام مرکزی بجٹ 2023-24 میں اعلان کردہ اقدامات کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاریگروں کے زمروں جیسے بڑھئی، لوہار، مجسمہ ساز، مستری اور بہت سے دوسرے کو نظر انداز کیا گیا حالانکہ وہ معاشرے کا لازمی حصہ ہیں اور وہ معاشرے کی مضبوطی میں اپنا تعاون دیتے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اس ہنر مند افرادی قوت کو طویل عرصے سے نظر انداز کیا گیا تھا اور غلامی کے طویل برسوں میں ان کے کام کو غیر اہم سمجھا جاتا تھا۔ ہندوستان کی آزادی کے بعد بھی، حکومت کی طرف سے ان کی بہتری کے لیے کوئی مداخلت نہیں کی گئی اور اس کے نتیجے میں، خاندانوں نے ہنر اور دستکاری کے بہت سے روایتی طریقوں کو چھوڑ دیا تاکہ وہ کوئی اور ذریعہ معاش تلاش کرسکیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس محنت کش طبقے نے صدیوں سے روایتی طریقوں کو استعمال کرتے ہوئے اپنے فن کو محفوظ کیا ہے اور وہ اپنی غیر معمولی صلاحیتوں اور منفرد تخلیقات کے ساتھ اپنی شناخت بنا رہے ہیں۔ ہنر مند کاریگر خود کفیل ہندوستان کے حقیقی جذبے کی علامت ہیں اور ہماری حکومت ایسے لوگوں کو نیو انڈیا کا وشوکرما مانتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ایم وشوکرما کوشل سمان یوجنا خاص طور پر ان کے لیے شروع کی گئی ہے، جہاں گاؤں اور قصبوں کے ہنر مند کاریگروں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو اپنے ہاتھوں سے کام کرکے اپنی روزی کماتے ہیں۔

Related Articles