ریاست کا خصوصی درجہ واپس لانے کی کوشش پر متحد اور پُر عزم ہیں : ڈاکٹر فاروق عبداللہ
سری نگر،دسمبر ۔ نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبدا ﷲ کا کہنا ہے کہ ہم اپنی آئینی اور جمہوری حقوق کی واپسی اور ریاست کا خصوصی درجہ واپس لانے کی کوشش پر متحد اور پُر عزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرحوم شیخ محمد عبدا ﷲ نے بھی اپنے ملک کشمیر کے لوگوں کی حالت زار دیکھ کر نا انصافی کے خلاف تحریک شروع کی تھی۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے درگاہ حضرت بل میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک ابتداء سے ہی ناانصافی کے خلاف رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ لوگوں کے بنیادی اور جمہوری و آئینی حقوق کیلئے شروع کی گئی تھی کیونکہ جموں وکشمیر کے عوام شخصی راج میں ہر سطح پر مظلوم ،محکوم اور غلام سمجھے جارہے تھے۔این سی سرپرست اعلیٰ کے مطابق ہمارے قائد شیرکشمیرشیخ محمد عبداللہ نے اپنے ملک کشمیرکے لوگوں کی یہ حالتِ زار دیکھ کر ناانصافی کیخلاف تحریک شروع کی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ریاست کا ہر فرد غیر یقینیت، اقتصادی اور معاشی بدحالی اور بے روزگاری کے دور سے گزر رہا ہے۔ انصاف مانگنے ولوں کو ناانصافی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے۔ حق کی آواز بلند کرنے پر قدغن ہے۔اُن کے مطابق جب تک ہم اللہ کی رسی کو مل جُل کر تھام لیں گے تب تک اللہ ہم کو کامیاب کرے گا اور اس ظلم و ستم اور جبر کے دور سے لوگ نجات پائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے آئینی اور جمہوری حقوق کی واپسی اور ریاست کا خصوصی درجہ واپس لانے کی کوشش پر متحد اور پُرعزم ہیں۔ ہم حق پر ہیں اس لئے ہمیں ضرور فتح و نصرت ملے گی ۔ اُن کا کہنا تھا کہ اللہ کے سوا کوئی ہمارا مددگار نہیں ۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ کہا کہ ہمیں اپنے جمہوری حقوق کے لئے جدوجہد کیساتھ ساتھ اپنی نوجوان پود کو منشیات کی بدعت سے جھٹکارا دلانے میں ایک ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا کیونکہ نوجوان ہی قوم کے معمار ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سماجی بے راہ روی اور سماجی بدعات سے سماج کو پاک کرنا ہم سب کی اہم ذمہ داری ہے۔ اس سے قبل ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے درگاہ حضرت بل کے امام حی الحاج مولوی بشیر احمد فاروقی کے گھر گئے۔ انہوں نے سوگواران کی ڈھارس بندھائی اور بشیر احمد فاروقی کی اہلیہ جو گذشتہ روز انتقال کر گئی تھی، کے حق میں دعائے مغفرت ادا کیا۔