جدید شہر ایسے ہونے چاہئیں جن میں وراثت بھی ہو اور ترقی بھی: مودی

وارانسی، دسمبر۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے شہروں کی جدید کاری کی ضرورت کو فوری ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہروں کو اس طرح جدید بنانا وقت کی ضرورت ہے کہ وراثت اور ترقی کو ایک ساتھ دیکھا جا سکے۔ عام آدمی کا جینا آسان کیا جا سکتا ہے۔مودی نے جمعہ کو اتر پردیش کے وارانسی میں منعقدہ آل انڈیا میئرز کانفرنس سے ورچوول خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسے جدید شہر بنانا ہوں گے جن میں وراثت کے ساتھ ساتھ ترقی بھی ہو‘‘۔ انہوں نے کہا کہ’’ ملک کے زیادہ تر شہر روایتی شہر ہیں اور انہوں نے روایتی انداز میں ترقی کی ہے۔ جدیدیت کے اس دور میں ان شہروں کا قدیم ہونا اتنا ہی ضروری ہے جتنا ان کی مسلسل ترقی کے لیے ضروری ہے۔وزیر اعظم مودی نے ورچوئل خطاب کے ذریعہ دو روزہ میئر کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بھی موجود تھے۔ کانفرنس میں ملک کے تمام شہروں کے میئر بدلتے وقت کی ضروریات کے مطابق شہروں کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔ اس کے ساتھ وہ شہروں میں ہونے والے بہتر کاموں سے متعلق ایک دوسرے کے تجربات کا بھی اشتراک کریں گے۔اس دوران وزیر اعظم مودی نے ہموار ٹرانسپورٹ کو جدید شہروں کی بنیادی ضرورت قرار دیا۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ شہروں میں ٹریفک کی آسانی کے نام پر فلائی اوورز کی تعداد بڑھانا ٹریفک جام کے بڑھتے ہوئے مسئلے کا مستقل حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ ہی آسان نقل و حمل کا واحد ذریعہ ہے اور اسے میٹرو ریل کے خطوط پر بہتر بناتے ہوئے اسے فروغ دینا ہوگا۔ملک گیر سطح پر صفائی مہم کے ثمرات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اس مہم کے تحت ملک کے تمام شہروں کو صاف ستھرا بنایا گیا ہے۔ مسٹر مودی نے کہا کہ جو شہر اس مہم میں پیچھے رہ گئے وہ یہ سوچ کر خالی نہ بیٹھیں کہ انہیں صفائی کا صلہ نہیں ملے گا۔ اس لیے انہیں آنکھیں بند کرکے نہیں بیٹھنا چاہیے۔وزیر اعظم نے تمام میئرز سے کہا کہ وہ صفائی کو محض ایک پروگرام کے طور پر نہ سمجھیں بلکہ اسے ایک مہم کے طور پر لیں۔ خیال رہے ہے کہ وارانسی وزیر اعظم مودی کا پارلیمانی حلقہ بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ کاشی میں منعقد ہونے والی آل انڈیا میئرز کانفرنس کو بہت سے امکانات کے ساتھ دیکھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وارانسی جو بنارس کی طرح دنیا کے قدیم ترین شہروں میں سے ایک ہے، جدید ہندوستان کے جدید شہروں کا خاکہ طے کرنے کے لیے ایک اہم بات ہے۔وزیر اعظم مودی نے میئروں سے بھی کانفرنس میں پانی کے بحران اور صاف ندیوں کے مسئلہ پر سنجیدگی سے غور و خوض کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ آج جب پوری دنیا پانی کے بحران کی بات کرتی ہے، جب پوری دنیا گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلیوں کی بات کرتی ہے تو ہمیں اپنے دریاؤں کی بھی پرواہ نہیں ہوتی۔ لیکن ہمیں اپنے شہر میں اپنے دریاؤں کو بچانے کے لیے کوششیں کرنی ہوں گی۔‘‘وارانسی میں گنگا صفائی مہم کی مثال دیتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ دنیا بھر سے سیاح کاشی میں گنگا گھاٹ کا رخ کرتے ہیں۔ کاشی کی معیشت کو چلانے میں دریائے گنگا کا بہت بڑا تعاون ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ ہم سب کو اپنے شہروں میں دریا کے حوالے سے حساس رویہ اپنانا ہوگا۔وزیر اعظم نے موجودہ اور آنے والی نسلوں کو دریاؤں سے جذباتی طور پر جوڑنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اس کے لیے انہوں نے شہروں میں دریائی میلہ منانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا، ’’ہمیں ہر سال اپنے شہر میں دریائی تہوار 7 دن منانا چاہیے۔ اس میں پورے شہر کو شامل کریں۔ اس تہوار میں دریا کی صفائی اور اس کی خاصیت پر توجہ دی جانی چاہیے‘‘۔اسی خطوط پر وزیر اعظم مودی نے اپنے شہر کی دیکھ بھال میں عوامی شراکت کی اہمیت کو بہت اہم قرار دیا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ مقامی لوگوں کے اپنے شہر کے تئیں جذبات کو ابھارنے کے لیے شہر کی سالگرہ بھی منائی جائے۔ مسٹر مودی نے کہا’’ہمیں اپنے شہر کی سالگرہ معلوم ہونی چاہیے۔ میرا شہر کیسا ہونا چاہیے، اس کے لیے بھی کام کرنا پڑے گا۔ اس کے لیے بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہر سال اپنے شہر کی سالگرہ منائی جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ چیزیں بہت چھوٹی ہیں لیکن ان چھوٹی چھوٹی چیزوں کا خیال رکھ کر شہروں کو زندہ بنانے کا بہت بڑا کام آسانی سے مکمل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے مسٹر مودی نے شہروں میں نصب کیے جانے والے سرکردہ شخصیات کے مجسموں، مورتیوں کی دیکھ بھال کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے کہا، ’’ہمارے شہروں میں مشہور و معروف شخصیات کے مجسمے بھی نصب ہوتے ہیں۔ ہم ان مہاتماؤں کے بت کو ان کے یوم پیدائش پر ہی یاد کرتے ہیں۔ ہمیں ایسا ماحول بنانا ہو گا کہ ہم ہر روز عظیم شخصیات کے بتوں کی صفائی کریں اور بچوں کو بھی اس سے آگاہ کریں‘‘۔اس طرح کے چھوٹے لیکن اہم کاموں کے لیے انہوں نے این سی سی کیڈٹس کا ایک گروپ بنانے اور انہیں تعینات کرنے کا بھی مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر میئر اس کام کو اپنے شہر میں مقابلے کے طور پر کروا سکتے ہیں تو اس سے بچے ان عظیم انسانوں کی سیرت سے بھی واقف ہو سکیں گے اور اپنے شہر کو صاف ستھرا رکھنے کا جذبہ بھی ان کے ذہنوں میں بیدار ہو گا۔صاف توانائی کے استعمال کو فروغ دینے میں میئروں کے اہم کردار کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ اس کے لیے شہروں میں سرکاری اور نجی سطح پر ایل ای ڈی بلب کے استعمال کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا، آپ کو فیصلہ کرنا چاہیے کہ میرے شہر کی ہر گلی میں ہر بلب ایل ای ڈی ہی ہونا چاہیے۔ اس سے میونسپلٹی، میونسپل کارپوریشن کے بجلی کے بل میں نمایاں کمی آئے گی اور لائٹنگ بھی اچھی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح ہر گھر میں ایل ای ڈی بلب ہونا چاہیے، اس سے گھروں میں بجلی کے بل میں کمی آئے گی۔وارانسی کے کایا کلپ کا ذکر کرتے ہوئے ریاست کے وزیر اعلی یوگی نے اپنے خطاب میں میئروں سے اپیل کی کہ کاشی میں ترقی اور روایات کے تحفظ سے سبق سیکھا جا سکتا ہے۔ یوگی نے کہا’’جو لوگ سات سال پہلے کاشی آئے ہوں گے، آج وہ کاشی کو نہیں پہچان پائیں گے۔ سال 2014 سے پہلے کاشی میں لٹکتی ہوئی تاریں تھیں۔ سب کچھ بغیر کسی منصوبہ بندی کے تھا۔ ذاتی خود غرضی کے لیے ترقی ہوتی تھی۔ لیکن وزیر اعظم کی قیادت میں کاشی نے ترقی کی ایک شاندار مثال قائم کی ہے۔

Related Articles