ہنرہاٹ پشتینی فنکاری کی وراثت کو تحفظ اوراستحکام فراہم کرنے کا موثر ذریعہ: گورنر گجرات
سورت، / دسمبر۔ہنر ہاٹ “ نے ملک کی ہزاروں سال قدیم پشتینی فنکاری کی وراثت کو محفوظ رکھنے اور اسے مضبوطی بخشنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہارگجرات کے گورنر آچاریہ دیو ورَت نے چونتیسویں ” ہنر ہاٹ“ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ ” ہنر ہاٹ “ کے دستکاروں، ہنرمندوں، کاریگروں نے ملک کی ہنر کی وراثت کو دوبارہ زندگی بخشی ہے۔ ہندوستان کے وقار، ہندوستان کی سر بلندی میں اضافہ کیا ہے۔مسٹر دیو ورَت نے کہا کہ وزیرِ اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے ملک کی غائب ہو رہی دستکاری اورہنرمندی کی وراثت کو محفوظ کرنے، اس کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے کئی سنجیدہ کوششیں اور اقدامات کئے ہیں جن میں ” ہنر ہاٹ “ ایک بے حد اہم قدم ہے۔ ” ہنر ہاٹ “ نے ” ووکل فار لوکل “ کی مہم کو تقویت بخشی ہے۔مسٹر دیو ورَت نے کہا کہ ” ہنر ہاٹ “ سے نہ صرف ہندوستان کی پشتینی وراثت کو احترام مل رہا ہے اور قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے، بلکہ لاکھوں دستکاروں،ہنرمند کاریگروں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ” ہنر ہاٹ “ میں ” ایک بھارت، شریشٹھ بھارت “ اپنی اصل شکل میں دکھائی دیتا ہے۔ ہندوستان کو جو ”سونے کی چڑیا“ کا نام دیا گیا تھا، اس میں ملک کے پشتینی دستکاروں، شلپ کاروں، کاریگروں کا بڑا اہم کردار تھا۔ آج ” ہنر ہاٹ “ ملک کے کونے۔کونے میں چھپی ہوئی فنکاری کی وراثت کو جوڑنے کا کام کر رہا ہے۔اِس موقع پر مرکزی وزیر برائے اقلیّتی امور، ڈپٹی لیڈر، راجیہ سبھامختار عبّاس نقوی نے کہا کہ ” ہنر ہاٹ “ ۔ ”تھری۔وی“، یعنی ”وِشوَ کرما وِراثت کا وِکاس“ اہم وسیلہ بن گیا ہے۔ مودی حکومت نے ملک کی ہنر کی وراثت کو غائب ہونے سے تو بچایا ہی ہے، ساتھ ہی اِس وِراثت کو موقع۔مارکیٹ بھی فراہم کرایا ہے۔مسٹر نقوی نے کہا کہ ” ہنر ہاٹ “ کے ذریعہ سے گذشتہ چھ برسوں کے دوران سات لاکھ سے زیادہ کاریگروں،ہنرمندوں اور ان سے جڑے لوگوں کو روزگار اور ذاتی۔روزگار کے مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔ اِن میں چالیس فیصد خواتین ہیں۔