دفعہ 370 کی بحالی کیلئے سبھی سیاسی پارٹیوں کو متحد ہونے کی ضرورت: محبوبہ مفتی

جموں، نومبر۔ جموں وکشمیر پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی (پی ڈی پی ) کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے حیدر پورہ مبینہ انکاونٹر میں مارے گئے رام بن کے نوجوان کی لاش کو لواحقین کے سپرد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے ٹکڑے کرنے کے بعد اب کانگریس کو بھی دو پھاڑ کرنے کی سعی کی جارہی ہے۔ان باتوں کا اظہار موصوفہ نے نیل رام بن میں ایک عوامی جلسے کے دوران کیا ۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو اس وقت گونا گوں مصائب و مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، بے روزگاری نے سنگین رخ اختیار کیا ہوا ہے اور حکومت کی جانب سے صرف دعوئے کئے جارہے ہیں جو زمینی سطح پر اس کے برعکس ہیں۔دفعہ 370 کی منسوخی پر بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہمارے سر سے چادر چھین لی گئی ۔انہوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 کو جموں وکشمیر میں ایک بھونچال آیا اور اس زلزلے کے جھٹکے حال ہی میں حیدر پورہ میں محسوس کئے گئے جب تین معصوم شہریوں کا قتل کیا گیا۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ رام بن کے مزدور عامر ماگرے کی لاش اب بھی اُن کے لواحقین کے سپرد نہیں کی گئی جو حیران کن ہے۔انہوں نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ عامر ماگرے کی لاش فوری طورپر اُن کے لواحقین کے سپرد کی جائے۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کی شناخت 370 تھا اور اگر آج بھی ہم متحد نہیں ہوئے تو وہ وقت دور نہیں جب ہمارے پاس ایک انچ زمین بھی باقی نہیں رہ پائے گیانہوں نے کہا کہ ’اس قانون کو منسوخ کرنے کے بعد جموں وکشمیر میں باہر کے لوگوں کو سرکای نوکریاں فراہم کی گئیں، اسامیوں کو پُر کرنے کی خاطر باہر کی ریاستوں کے نوجوان فارم بھر رہے ہیں، پاور پروجیکٹوں اور شاہراؤں کی مرمت کے کام بھی باہر کے ٹھیکیداروں کو دئے گئے ہیں‘ ۔پی ڈی پی صدر نے کہا کہ حد تو یہ ہے کہ باجری، اور ریت نکالنے کے ٹھیکے بھی غیر ریاستی باشندوں کو فراہم کئے گئے جو ناقابل برداشت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بی جے پی کے ساتھ کیوں ہاتھ ملایا اس کی سب سے بڑی وجہ خصوصی اختیارات کو تحفظ فراہم کرنا تھا تاکہ بھاجپا اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کر سکے۔موصوفہ نے کہا کہ جونہی حکومت گری بی جے پی نے سب سے پہلے اسی قانون کو ہی منسوخ کیا۔محبوبہ مفتی نے واضح کیا کہ ’پی ڈی پی کسی بھی صورت میں نہیں جھکے گی تاہم لوگوں کے ساتھ کی اشد ضرورت ہے تاکہ مرکزی حکومت کو 370 کی بحالی کیلئے مجبور کیا جاسکے‘۔پی ڈی پی صدر نے کہا کہ اگر ہم نے اب بھی آوازبلند نہیں کی تو وہ وقت قریب ہے جب یہاں کے لوگوں کو ایک انچ زمین بھی نہیں ملے گی کیونکہ اُس وقت یہاں پر دوسرے لوگ رہائش پذیر ہونگے۔انہوں نے کہا کہ ہماری شناخت تب ہی محفوظ رہیں گے جب سبھی لوگ متحد ہو کر 370 کی بحالی کیلئے اپنی آواز بلند کریں۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہم صرف 370 کی بحالی کی بات نہیں کرتے بلکہ جموں وکشمیر کے نوجوانوں نے جس کاز کیلئے قربانیاں دی یعنی مسئلہ کشمیر اُس کو بھی حل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔موصوفہ نے کہا کہ ہمارے اندربھی غصہ ہے اور وقت آنے پر اس غصے کو بھی دکھائیں گے تب جا کر اُنہیں پتہ چلے گا پی ڈی پی کس چیز کا نام ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس کے ٹکڑے کرنے کے بعد اب کانگریس کو بھی دو پھاڑ کیا جارہا ہے اور یہ ایک منصوبہ بند سازش کے تحت ہورہا ہے۔

Related Articles