نئے کھلاڑیوں کو خودکو ثابت کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ وقت دینا ہوگا:روہت

کولکاتہ، ​​نومبر۔2022 کے ٹی 20 ورلڈ کپ میں اب صرف 11 ماہ باقی رہ گئے ہیں، جس پر ہندوستانی ٹی 20 کپتان روہت شرما کی نظریں ہیں۔ نیوزی لینڈ کے خلاف 3-0 سے کلین سویپ سیریز جیتنے کے بعد روہت نے کہا کہ نئے کھلاڑیوں کو خود کو زیادہ سے زیادہ وقت دینا ہوگا تاکہ وہ خودکوثابت کرسکیں۔ روہت نے میچ کے بعد کہا، جب آپ دو طرفہ سیریز کھیل رہے ہوتے ہیں تو آپ کو کچھ چیزوں کو ذہن میں رکھنا ہوگا اور ہم بھی ایسا ہی کر رہے ہیں۔ سب سے پہلے ہم چاہتے ہیں کہ ایک ایسا متحرک ماحول بنائیں جس میں نوجوان کھلاڑی خود کو محفوظ محسوس کریں اور بے خوف ہو کر کھیلیں۔ کپتان نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہماری پہلی ٹیم میٹنگ میں ہی ہم نے اس بات پر زوردیا تھا اورواضح کردیاتھا کہ جب آپ ٹیم کے لئے کارکردگی دکھاتے ہیں توکوئی اسے نظرانداز نہیں کرسکتا۔ جب آپ مخالف حالات میں خود پر ذمہ داری لیتے ہوئے ٹیم کے اوپر سے دباو کم کرتے ہیں تو سبھی آپ کو دیکھتے ہیں۔ آپ کھلاڑیوں کو خطرہ مول لینے کے لئے کہتے ہیں اوروہ اس میں کامیاب نہیں ہوئے، توبھی آپ کو ان کا ساتھ دیناہوگا کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ وہ ٹیم کے لئے اپنی پوری کوشش کررہے ہیں۔ ہندوستان نے اس سیریز میں کئی کھلاڑیوں کو موقع دیا اور ایک نئی اور نوجوان ٹیم کے ساتھ میدان میں اترا۔ ہرشل پٹیل اور وینکٹیش آئیر نے اپنا ڈیبیو کیا، جبکہ چار سالوں میں صرف ایک ٹی ٹوئنٹی کھیلنے والے اکشر پٹیل کو بھی رویندر جڈیجہ کی جگہ موقع دیا گیا۔ حالانکہ سیریز میں رتوراج گائیکواڑ اور آویش خان کو پلیئنگ الیون میں آنےکا موقع نہیں ملا۔ روہت نے کہا، جس طرح سے ہندوستان ٹیلنٹ سے بھرا ہوا ہے، ہر کسی کو کھلانا آسان نہیں ہے۔ بہت سے کھلاڑی جو باہر بیٹھے ہیں انہوں نے بھی اچھی کارکردگی دکھائی لیکن ہم صرف 11 کھلاڑیوں کے ساتھ میچ میں جا سکتے ہیں۔ اس لیے سب کو موقع ملے، یہ آسان نہیں ہے۔ روہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ وینکٹیش ایئر کس کردار میں ٹیم کے ساتھ ہوں گے۔ وینکٹیش نے انڈین پریمیئر لیگ کے 2021 کے سیزن میں کولکاتہ نائٹ رائیڈرز کے لیے اوپنر کا کردار ادا کیاتھا، جہاں وہ مکمل طور پر ہٹ رہےتھے۔ لیکن ہندوستانی انتظامیہ انہیں پانچویں نمبر سے ساتویں نمبر کے درمیان بطور فنیشر دیکھ رہی ہے۔ کپتان نے واضح کیا کہ اس نئے کھلاڑی کابیٹنگ آرڈر مسلسل تبدیل کرنا ان کے لیے مشکل ہو سکتا ہے، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ ان کی میڈیم پیس گیندبازی ٹیم کو ایک اضافی متبادل دیتی ہے۔ انہوں نے ہمارا منصوبہ یہ ہے کہ وینکٹیش کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کیے جائیں اور ان کو ایسے نمبروں پر بلے بازی بھی کروائی جائے جو اس نے اپنی فرنچائز کے لیے کبھی نہیں کھیلی ہوں،۔ میں جانتا ہوں کہ یہ ان کے لیے مشکل ہو سکتا ہے، لیکن ہم یہ دیکھنا چاہیں گے کہ وہ پانچ، چھ یا سات نمبر پر کیسا پرفارم کرتے ہیں۔ وہ اس میچ میں اچھے لگ رہے تھے اور ساتھ ہی انہوں نے گیندبازی کرتے ہوئے بھی یہ ثابت کیا کہ ان کا مستقبل روشن ہے۔ روہت نے آف اسپنر روی چندرن اشون اور بائیں ہاتھ کے اسپنر اکشر پٹیل کی جوڑی کی بھی تعریف کی۔ جے پور میں، ہندوستان نے نیوزی لینڈ کو آخری آٹھ اووروں میں صرف 68 رنزہی بنانے دئے تھےاور پانچ وکٹیں بھی حاصل کیں۔ رانچی میں پاور پلے میں 64 رن بنانے کے باوجود ہندوستانی گیند بازوں نے نیوزی لینڈ کو 153 رن تک محدود کر دیا تھااور کولکاتہ میں ٹیم انڈیا نے اوس کے بعد کیویز کو صرف 111 رن پر سمیٹ دیا۔ روہت ہندوستان کی اس عمدہ بولنگ کارکردگی سے کافی مطمئن نظر آئے اور اس کا زیادہ تر کریڈٹ اکشر اور آر اشون کی اسپن جوڑی کو دیا۔

Related Articles