گہلوت حکومت میں جنرل اور او بی سی زمرے کے آٹھ آٹھ وزراء

جے پور، نومبر۔ وزیر اعلی اشوک گہلوت کی قیادت والی کانگریس حکومت میں کابینہ کی تشکیل نو کے بعد جہاں جنرل اور دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے آٹھ وزراء نے اپنی جگہ بنائی ہے، وہیں اس میں سب سے زیادہ چارچار وزراء بننے سے بھرت پور ضلع نے بھی اپنی پہچان بنائی ہے۔ اتوار کے روز کابینہ کی تنظیم نو کے تحت 15 وزراء کے حلف لینے کے بعد کابینہ میں جنرل اور او بی سی زمرہ کے آٹھ وزیر تھے، جن میں سے پانچ وزراء جاٹ برادری سے ہیں۔ جاٹ وزیر بننے والوں میں کابینہ کے وزراء ہیمارام چودھری، رام لال جاٹ، لال چند کٹاریہ اور وشویندر سنگھ اور ریاستی وزراء برجیندر سنگھ اولا اور او بی سی کی پٹیل ذات سے تعلق رکھنے والے اودے لال انجانا، یادو کے راجندر سنگھ یادو وشنوئی میں سکھرام وشنوئی شامل ہیں۔ کابینہ میں جنرل زمرہ میں راجپوت سماج سے تعلق رکھنے والے کابینہ وزیر پرتاپ سنگھ کھچاریا اور ریاستی وزراء بھنور سنگھ بھاٹی اور راجندر گڈھا شامل ہیں۔ ویش میں کابینی وزیر شانتی لال دھاریوال اور پرمود جین بھیا اور ریاستی وزیر سبھاش گرگ وزیر بننے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اسی طرح برہمن سماج سے تعلق رکھنے والے کابینہ وزیر بی ڈی کلہ اور مہیش جوشی بھی وزیر بننے والوں میں شامل ہیں۔ کابینہ میں درج فہرست قبائل سے پانچ اور پسماندہ طبقات سے چار وزراء ہیں، جن میں سے چاروں کابینہ کے وزیر ہیں، جبکہ دو دو اقلیتی اور انتہائی پسماندہ طبقات سے ہیں۔ کابینی وزراء پرسادی لال مینا، مہندرجیت سنگھ مالویہ اور رمیش مینا اور ریاستی وزراء ارجن لال بامانیا اور مراری لال مینا درج فہرست قبائل کے زمرے میں شامل ہیں۔ اسی طرح دلت طبقے سے ممتا بھوپیش، تکارام جولی، بھجن لال جاٹاو اور گووند میگھوال وزیر بنے ہیں۔ جبکہ کابینی وزیر شکنتلا راوت اور ریاستی وزیر اشوک چندنا کو ایم بی سی زمرہ کی گجر برادری سے اور کابینہ وزیر شیل محمد اور وزیر مملکت زاہدہ اقلیتی زمرے میں شامل ہیں۔ گہلوت کی کابینہ میں، جہاں سب سے زیادہ چار ایم ایل اے جے پور اور بھرت پور اضلاع سے وزیر بنے ہیں، وہیں ریاست کے ایک درجن سے زیادہ ایسے اضلاع ہیں جہاں کسی بھی کانگریس اور آزاد ایم ایل اے کو وزیر بننے کا موقع نہیں ملا ہے۔ صرف سترہ اضلاع کے ایم ایل اے وزیر بنے ہیں۔ وزیر اعلی اشوک گہلوت کے علاوہ جودھپور میں کوئی وزیر نہیں ہے، جب کہ اجمیر، ناگور، ادے پور، پرتاپ گڑھ، ڈونگر پور، سری گنگا نگر، ہنومان گڑھ، سیکر، سروہی، دھول پور، ٹونک، سوائی مادھوپور، راجسمند اضلاع سے کوئی وزیر نہیں ہے۔ بیکانیر اور دوسہ سے تین تین، بانسواڑہ، الور اور جھنجھنو سے دو دو جبکہ باڑمیر ، جیسلمیر، بھیلواڑہ، کرولی، کوٹہ، باران، چتوڑ گڑھ، بوندی ، جالور سے ایک ایک وزیر ہیں۔ گہلوت کابینہ کی تنظیم نو میں 2023 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ذات پات کے مساوات کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام طبقات کا خیال رکھا گیا ہے۔ ردوبدل کے بعد کابینہ میں وزیر اعلیٰ سمیت تیس وزراء ہو گئے۔

 

Related Articles