کسان مہا پنچایت میں ہوگا آگے کی حکمت عملی کا فیصلہ:راکیش ٹکیٹ

لکھنؤ:نومبر۔ مرکزی حکومت کے تین زرعی قوانی واپس لئے جانے کے فیصلے کے بعد کسان تحریک کو آگے بڑھانے کی حکمت عملی کا فیصلہ پیر کو لکھنؤ میں منعقد کسان مہاپنچایت میں کیا جائے گا۔سنیوکت کسان مورچہ کے ذریعہ منعقد کسان مہا پنچایت میں شرکت کے لئے یہاں پہنچے بھارتیہ کسان یونین(بی کے یو) کے قومی ترجمان راکیش ٹکیٹ نے یواین آئی سے بات چیت میں کہا کہ فی الحال تحریک جاری ہے۔ مہاپنچایت میں تحریک کی موثر حکمت عملی کو حتمی شکل دی جائےگی۔انہوں نے کہا کہ اس دوران تحریک میں ہلاک ہوئے 750سے زیادہ کسانوں کو شہید کا درجہ دینے، ان کے اہل خانہ کو معاوضۃ دینے اور کم از کم سہارا قیمت(ایم ایس ی) کا قانون بنانے سمیت دیگر مطالبات حکومت کے سامنے پیش کئے جانے کی تجویز بھی مہاپنچایت میں پیش کی جائے گی۔قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 19نومبر کو حکومت کے ذریعہ زرعی قانون واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد بھی کسانوں کی تحریک جاری ہے۔ٹکیٹ نے بتایا کہ آج کی مہاپنچایت کا اہم ایجنڈا ایم ایس پی قانون کا خاکہ تیار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زرعی شعبے میں بہتری کے لئے جو قانون لانے والی ہے اس پر بھی تبادلہ خیال ہوگا۔اس درمیان مہا پنچایت میں مشغول رہے کسانوں کی بھیڑ کو دیکھتے ہوئے لکھنؤ پولیس الرٹ موڈ پر ہے۔ کثیر تعداد میں کسانوں کا لکھنؤ پہنچنا جاری ہے۔ اس کے پیش نظر شہر کے تمام علاقوں میں کثیر تعداد میں پولیس ٹیم کو تعینات کیا گیا ہے۔

Related Articles