آرین خان کا تاوان کے لئے اغواکیاگیا تھا:نواب ملک
ممبئی ،نومبر۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے وزیر نواب ملک نے اتوار کو الزام لگایا کہ بالی ووڈ کے میگا اسٹار شاہ رخ خان کے بیٹے آرین کو ممبئی کی کروز ریو پارٹی میں پھنسا کر تاوان کے لیے اغوا کیا گیا تھا اور بعد میں ان سبھی کوملزم بنایا گیاتھا۔مسٹر ملک نے آج یہاں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاہ رخ خان کو تب سے دھمکی دی گئی تھی جب سے انہوں نے چھ اکتوبر سے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ریجنل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڑے پر ایکسپوز سیریز بناناشروع کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ وانکھیڑے ہائی پروفائل لوگوں کو پھنسانے اور ان سے کروڑوں روپے بٹورنے کے لیے ایک پرائیویٹ آرمی چلا رہے تھے۔ اس فوج میں چار لوگ وانکھیڑے، ان کے جونیئر وی وی۔ سنگھ اور آشیش رنجن اور ان کا ڈرائیور مانے شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سینا کے دیگر ارکان میں کرن گوساوی، موہن بھانوشالی، سیم ڈی سوزا ہیں جن کے اصل نام سینویل اسٹینلے ڈی سوزا، موہت کمبوج-بھارتی اور سنیل پاٹل ملک ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر بھارتیہ کے ہفتہ کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے، مسٹر ملک نے کہا کہ وہ سنیل پاٹل سے کبھی نہیں ملے اور وہ کسی بھی طرح سے این سی پی سے وابستہ نہیں ہیں۔این سی پی لیڈر کے مطابق آرین خان کو پرتیک گابا اور عامر فرنیچر والا نے کروز پارٹی میں مدعو کیا تھا۔ دونوں رشبھ سچدیوا کے دوست ہیں، جو بھارتیہ کوجانتے ہیں۔مسٹر ملک نے ایک گواہ پربھاکر سیل کے حلف نامے کا ذکرکرتے ہوئے کہا، اب یہ ثابت ہو گیا ہے کہ آرین خان کا اغوا کیا گیا تھا اور تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ان کی رہائی کے لیے 25 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا گیاتھا اورآخری ڈیل 18 کروڑ روپے میں طے کی گئی تھی جس میں سے 50 لاکھ پہلے ہی لے لیے گئے تھے۔ موہت کامبوج بھارتیہ اس سارے معاملے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔