راشد نے رفیق کے وان پر لگائے گئے نسل پرستی کے الزامات کی تصدیق کی
لندن، نومبر۔انگلینڈ کے لیگ اسپنر عادل راشد نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے مائیکل وان کو 2009 میں ایک واقعہ کے دوران یارکشائرکی طرف سے ایشیائی کھلاڑیوں کی تعداد پر سوال کرتے ہوئے سنا تھا۔ ای ایس پی این کرک انفو کے پاس موجود بیان میں راشد نے نہ صرف عظیم رفیق کے ساتھ واقعہ کی یادوں کی تصدیق کی، بلکہ کسی بھی سرکاری تحقیقات میں حصہ لینے کا وعدہ کیا، جس کا مقصد نسل پرستی کے ’’کینسر‘‘ کو پوری طرح سے جڑ سے ہٹانا تھا۔ یارکشائر اور انگلینڈ کے سابق کپتان وان نے اس ماہ کے شروع میں انکشاف کیا تھا کہ ان کا نام یارکشائر کی رپورٹ میں رفیق کے کلب پر نسل پرستی کے الزامات میں سامنا آیا تھا۔ وان نے اعتراف کیا کہ رفیق نے ان پرالزام لگایا ہے، جس میں انہوں نے ٹرینٹ برج میں کھیل رہے یارکشائر کی طرف سے ایشیا کے چارکھلاڑیوں کوشامل کرنے پر توجہ دی اورجواب دیا، ’’آپ بہت سارے ہیں، ہمیں اس کے بارے میں کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ تاہم، وان نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ لیکن راشد کی مداخلت اہم ہے۔ نہ صرف وہ یارکشائر ٹیم کے تیسرے رکن ہیں جنہوں نے وان کا تبصرہ سنا ہے۔ پاکستان کے سابق تیز گیندبازرانا نوید الحسن پہلے ہی رفیق کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کی حمایت کر چکے ہیں لیکن انگلینڈ ٹیم کے سینئر رکن راشد کے میدان میں اترنے سے معاملہ مزید گھمبیر ہو گیا ہے۔ راشد طویل عرصے سے اس بحث میں حصہ لینے سے گریزاں رہے ہیں اور اب بھی، انہوں نے اپنے کرکٹ پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے پرائیویسی کامطالبہ کیا ہے، لیکن یہ ہو سکتا ہے کہ ان کے تبصروں کا وان کی ساکھ اور مستقبل پر مضراثرات پڑے۔ انہیں بی بی سی کے ذریعہ ان کے ریڈیو 5 لائیو پروگرام، ٹفرن اینڈ وان شو سے پہلے ہی ہٹادیا گیا ہے۔ راشد کا پورابیان ’’نسل پرستی زندگی کے تمام شعبوں میں ایک کینسرہے اور بدقسمتی سے پیشہ ورکھیلوں میں بھی، اور یہ ایک ایسی چیز ہے جسے یقینی طورسے اکھاڑ پھینکنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ، ’’میں ٹیم کے نقصان سے بچنے کے لئے اپنے کرکٹ پر جتنا ممکن ہواتنی توجہ مرکوزکرناچاہتا تھا، لیکن میں عظیم رفیق کی بات کی تصدیق کرسکتا ہوں، جہاں پر مائیکل وان نے ایشیائی کھلاڑیوں پر تبصرہ کیا تھا۔ راشد نے کہا، میں اس حقیقت سے پرجوش ہوں کہ ایک پارلیمانی کمیٹی صورتحال کو درست کرنے کی کوشش کر رہی ہے، چاہے وہ لوگوں کو جوابدہ ٹھہرانا ہو یا ادارہ جاتی سطح پر تبدیلی کرنی ہو۔ اس کا مثبت اثر پڑے گا۔ مجھے یقیناً خوشی ہوگی کہ صحیح وقت پر کی جانے والی کوششوں میں اگرمیں کچھ تعاون کرسکوں۔ ابھی یہ معاملات انتہائی ذاتی ہیں اور میں ان پر مزیدکوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔ میں آپ سے اپنی پرائیویسی کا احترام کرنے اور مجھے اپنے کرکٹ پر توجہ مرکوز کرنے کی اجازت دینے کی بات کہتاہوں۔ راشد نے کہا، میں ای سی بی، شائقین اور خاص طور پر اپنے ساتھیوں کی حمایت کے لیے شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ ہمیں اس ورلڈ کپ میں وہ نتیجہ نہیں ملا جو ہم چاہتے تھے، لیکن مجھے امید ہے کہ ہمارے ڈریسنگ روم اور ہمارے کپتان کی قیادت میں اتحاد ہے۔ ایون مورگن ہمیں مستقبل میں وہ حاصل کرنے کی ترغیب دیں گے جس کے ہم حقدار ہیں۔ وان اور گیری بیلنس دونوں نے تصدیق کی ہے کہ انہیں آزاد رپورٹ میں نامزدکیاگیا تھا، بیلنس نے رفیق کے سلسلے میں پی**آئی* لفظ کا استعمال کرناتسلیم کیا۔ مزید انکشاف کی امید ہےجب رفیق منگل کومحکمہ کلچر، میڈیااینڈ رپورٹ کے سامنے ثبوت دیں گے۔ رفیق کی طرف سے لگائے گئے ادارہ جاتی نسل پرستی کے الزامات کی تحقیقات پر یارکشائرکے آپریشن کی مسلسل تنقیدہوئی ہے، ای سی بی نے کلب سے بین الاقوامی میچوں کی میزبانی کا حق چھین لیا اور کئی اسپانسرز نے تعلقات توڑ لئے۔ سابق چیئرمین راجر ہٹن، چیف ایگزیکٹو آفیسر مارک آرتھر اور ڈائریکٹر کرکٹ مارٹن موکسن کو ڈی سی ایم ایس کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے بلایا گیاتھا۔ موکسن کی اب طبیعت ناساز ہونے کے سبب، انگلینڈ کے سابق فزیو اور یارکشائر میں طبی علاج کی نگرانی کر رہے وین مارٹن ان کی جگہ لیں گے۔