یوگی حکومت عوامی اشتعال کو دبانے کے لیئے کر رہی ہے نفرت کی سیاست : ڈاکٹر ایوب سرجن
پرتاپ گڑھ، نومبر۔ اترپردیش کی یوگی حکومت کا وقت جیسے جیسے اختتام کی جانب گامزن ہے ،وہ اپنی ناکامی کو چھپانے اور اپنے تئیں بڑھتے عوامی اشتعال کو دبانے کے لیئے قبرستان و شمشان کا ذکر کر نفرت کی سیاست شروع کر دی ہے ۔ویسے تو بی جے پی ہر صوبہ میں جہاں انتخاب کا سامنا ہے , وہاں ہندو مسلم نفرت کی سیاست کر فرقہ وارانہ کارڈ کھیلنا شروع کر دیا ہے ۔ پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے میڈیا کو جاری بیان مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا ۔ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ منہگائی اور بے روزگاری کو لے کر عوام میں حکومت کے تئیں ایک اشتعال ضرور ہے جس کے سبب بی جے پی آئندہ اسمبلی انتخاب کو دیکھتے ہوئے پریشان ہے، اس کے پاس عوامی مفاد کا کوئی ایشو نہ ہونے کے برعکس صرف ایک فرقہ وارانہ اور نفرت کا کارڈ ہے ،جس کے سہارے وہ مسلمانوں کی مخالفت کے نام پر پولرائزیشن کر کامیابی کا خواب دیکھ رہی ہے ۔اس کا ایک نکاتی پروگرام صرف فسطائیت کو فروغ دینا ہے ۔یوگی حکومت کا وقت پورا ہونے والا ہے ،آئندہ سال اسمبلی کے انتخاب ہونے والے ہیں ،ایسے میں ایک مرتبہ پھر بی جے پی فرقہ وارانہ ماحول کو پراگندہ کرنے کی کوشش تیز کر دی ہے ۔اس مرتبہ مذکورہ کوشش کی ذمہ داری وزیر اعلی یوگی نے خود سنبھالا ہے ۔ یوگی ادیتہ ناتھ نے ہمیشہ نفرت کی سیاست کی ہے ،مسلم مخالفت کی سیاست کے سبب انہیں وزیر اعلی بنایا گیا ،اب انہوں نے انتخاب سے قبل فرقہ وارانہ ماحول کو پراگندہ کرنے کے لیئے ایک نیا بیان دیا ،اور کہا کہ اترپردیش میں پہلے سرکاری رقم قبرستان پر خرچ کی جاتی تھی ،اب یہی رقم مندروں پر خرچ کی جارہی ہے ، ویسے وہ ہمیشہ سے مسلم مخالفت اور نفرت کی سیاست پر اعتماد رکھتے ہیں ۔یوگی کا نفرت کی سیاست پر بیان دیا جانا کوئ نئ بات نہیں ہے ،اس سے عام عوام بخوبی واقف ہیں ۔اس مرتبہ آسمان چھوتی منہگائ و بے روزگاری نے عام عوام کو اتنا پریشان کر دیا ہے کہ وہ بھوک و خوف کے دہانے پر کھڑی ہے ۔ بی جے پی کی نفرت و پولرائزیشن کی سیاست سے عوام واقف ہے ،جس کی مثال گزشتہ ضمنی انتخاب ہے ،جس میں عوام نے بی جے پی کو مسترد کر دیا ۔ عوام میں اپنی نکلتی ہوا کو سمبھالنے کے لیئے یوگی نے محاذ سمبھال لیا ہے ،اور نفرت کی سیاست تیز کر دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی انتخاب میں کامیابی کی کوشش کے سبب صوبہ کے ماحول کو پراگندہ کرنے میں کوشاں ہیں ،وہ اپنے فائدہ کے لیئے یہاں تریپورا جیسے حالات پیدا کر سکتی ہے ۔ اس لیئے لوگوں کو افواہوں پر ترجیح نہ دے کر ملک کے بنیادی مسائل منہگائی و بے روزگاری پر توجہ مرکوذ کرنے کی ضرورت ہے اور عوامی مفاد میں اس حکومت کو اکھاڑ پھینکے جس سے ملک و صوبہ میں امن و امان و ترقی کی راہ ہموار ہو سکے ۔پیس پارٹی انتخاب کو لے کر پوری طرح سنجیدہ ہے ۔،وہ عوام کے درمیان بی جے پی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کو لے کر جارہی ہے ۔