لکھیم پور واقعہ:مرکزی وزیر کے استعفی کے سوا کچھ منظور نہیں:اکھلیش
لکھنؤ:اکتوبر۔ لکھیم پور واقعہ معاملے میں سماج وادی پارٹی(ایس پی)سربراہ اکھلیش یادو نے مرکزی مملکتی وزیر برائے داخلی اموراجے مشرا ٹینی کے استفعی کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنے شبہ کا اظہار کیا کہ واقعہ کا کلیدی ملزم اجے مشرا کا بیٹا پولیس سے بچنے کے لئے ملک نیپال فرار ہوسکتا ہے۔لکھیم پر تشدد کے متاثرہ کنبے سے ملنے کے لئے بہرائچ روانہ ہونے سے قبل اکھلیش یادو نے میڈیا نمائندوں سے کہا کہ ہم مملکتی وزیر کے استعفی کے سوا کسی بھی چیز پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔وزیر کے بیٹے آشیش مشرا کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے جوکہ معاملے کا ملزم ہے ایس پی لیڈر نے کہا کہ مملکتی وزیر کے نیپال سے پرانے رشتے ہیں اور ان کا بیٹا وہیں چھپا ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ آشیش مشرا کے نیپال فرار ہونے کے بعد اب حکومت ہند کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہئے۔ اب ہمیں توقع ہے کہ حکومت ہند بھی اس معاملے میں مداخلت کرے گی اور مملکتی وزیر کے بیٹے کو نیپال سےواپس لائے گی ۔اکھلیش نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا طرز عمل بالکل مختلف ہے۔اگر بی جے پی سے تعلق رکھنے والا کوئی کسی جرم کا ارتکاب کرتا ہے تو حکومت اسے بچاتی ہے۔بی جے پی میں موجود کریمنل کو اکرام کے ساتھ انہیں گلدستہ پیش کیا جاتا ہے۔آشیش مشرا کو سمن صرف ایک بہانہ ہے۔پولیس اسے گلدستہ پیش کر کے استقبال کرے گی ۔انہوں نے میڈیا نمائندوں سے سوال کیا کہ کیا ہم نے اترپردیش میں نہیں دیکھا ہے کہ گورکھپور میں تاجر کے قتل کے ملزمین فرار ہیں۔اس طرح کی متعدد مثالیں موجود ہیں۔نہیں معلوم کی یوپی پولیس نے کتنے لوگوں کو گھٹنے پر گولیاں ماری ہیں۔ان معاملات میں یوپی حکومت جوابدہ ہے ۔اکھلیش یادو نے کہا کہ سماجو ادی پارٹی کسانوں کےساتھ انصاف کے لئے لگاتار اپنی لڑائی جاری رکھے گی۔انہوں نے توقع کا اظہار کیا کہ سپریم کورٹ نے معاملے کا نوٹس لیا ہے لہذا متاثرہ کنبوں کو انصاف ملے گا۔