کانگریس کا پرینکا گاندھی کی گرفتاری کے خلاف جموں میں احتجاج
جموں، اکتوبر۔ جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے منگل کے روز یہاں پارٹی کی سینئر لیڈر پرینکا گاندھی کی اترپردیش کے سیتا پور میں گرفتاری اور لکھم پور کھیری میں آٹھ کسانوں کی موت واقع ہونے کے خلاف احتجاج درج کیا۔احتجاجی مرکزی سرکار اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے۔ انہوں نے ایک ریلی نکالنے کی بھی کوشش کی جس کو وہاں تعینات پولیس نے ناکام بنا دیا۔اس موقع پر پارٹی کے سینئر لیڈر رمن بھلہ نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی سرکار کسانوں کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا: ’کسانوں کے پر امن احتجاج کی آواز جب بڑھ رہی ہے تو بی جے پی سرکار اس کو دبانا چاہتی ہے‘۔ان کا کہنا تھا: ’ ہم اتر پردیش سرکار کے پرینکا گاندھی کے ساتھ روا رکھے گئے رویے کی پر زور مذمت کرتے ہیں‘۔موصوف لیڈر نے کہا کہ پرینکا مہلوک کسانوں کے اہل خانہ کے آنسو پونچھنے جا رہی تھیں لیکن ان کو راستے ہی میں گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہا: ’موجودہ سرکار جمہوریت کی دھجیاں اڑا رہی ہے ملک میں جمہوری نظام نہیں بلکہ تانا شاہی نظام قائم ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ روپیوں سے کسانوں کی جانوں کی قیمت نہیں چکائی جا سکتی ہے۔ایک اور کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہم لکھم پور کھیری میں کسانوں پر ڈھائے گئے مظالم اور پرینکا گاندھی کی گرفتاری کے خلاف یہاں احتجاج کرنے کے لئے جمع ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک پرینکا جی کو رہا نہیں کیا جائے گا تب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔