ویژن سے محروم اپوزیشن کے پاس عوام کے لئے کوئی موثر پالیسی نہیں:یوگی
لکھنؤ: اپوزیشن کو’ویژن سے محروم’قرار دیتے ہوئے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے منگل کو کہا کہ ‘اپوزیشن کے پاس عوام کو دینے کے لئے کوئی موثر پالیسی نہیں ہے لہذا وہ عوام کو گمراہ کرنے کے لئے پروپیگنڈہ کررہے ہیں۔
گھاٹم پور اسمبلی حلقے کے بوٹھ ڈویژن سطح کے ذمہ داروں سے ورچول میٹنگ کے دوران مسٹر یوگی نے کہا کہ اپوزیشن ملک کے حالات کو بگاڑنے کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے حالیہ واقعات اس کی ایک مثال ہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں سے مرکزی و ریاستی حکومتوں کی حصولیابیوں کو مشتہر کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے دعوی کیا کہ ‘حکومت نے اپنے میعاد کار میں کچھ تاریخی امور کو انجام دیا ہے ضرورت اس بات کی ہےکہ ان کاموں سے عوام کو متعارف کرایا جائے۔
وزیر اعلی نے پارٹی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ ایک متحر ک کارکن کا کردار ادا کرتے ہوئے بوتھ سطح کی کمیٹی قائم کریں اور عوام سے روابط استوار کریں۔انہوں نے زور دیا کہ ترقیاتی کاموں کا عوام میں ذکر ہے کہ اس کورونا کے بدلتے وقت میں پارٹی کی کامیابی کےلئے سب سے کارگر نسخہ ہے۔مسٹر یوگی نے کہا کہ عوام کو اس بات سے آگاہ کیا جانا چاہئے کہ ریاست میں روزگار ہر شخص کی ذاتی قابلیت کی بنیاد پر شفاف طریقے سے فراہم کی جارہی ہے اور اس میں کسی قسم کی ذاتی یا علاقائی تفریق کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ 3سالوں میں تقریبا 3.5لاکھ نوجوانوں نے قابلیت کی بنیاد پر نوکری حاصل کی ہے۔ساتھ ہی انہوں نےتیقن دیا کہ مستقبل قریب میں اتنے ہی امیدوار نوکری حاصل کرنے والے ہیں۔ مزید برآن یہ کہ حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ جرائم پیشہ افراد اور مافیاوں کو سراٹھانے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی لہذا وہ پناہ ڈھونڈھتے ہوئے ادھر ادھر سرگرداں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنگل راج کے وہ دن چلے گئے جب سرمایہ کار وں کو اپنے بزنس بندکرنے پڑتے تھے اب ریاست میں نئی سرمایہ کاری آرہی ہے۔وزیر اعلی نے دعوی کیا کہ جب سے نریندر مودی وزیر اعظم بنے ہیں ملک میں کچھ عدیم المثال ترقیاتی کام کئے گئے ہیں۔عالمی وبا کورونا کے بحران کے وقت میں مسٹر مودی کی قیادت و رہنمانی کافی معاون و کارگر ثابت ہوئی ہے۔
مسٹر یوگی نے کہا کہ ریاستی حکومت نے لاک ڈاؤن کے دوران ملک کے مختلف علاقوں سے 40لاکھ مہاجر مزدوروں کو ان کی منزل تک بحفاظت رسائی کے ساتھ فوڈ پیکٹ کی تقسیم اور ضروری طبی مدد کی فراہمی کو یقینی بنایا۔ریاستی حکومت نے ملک کے مختلف مقامات سے 1000طلبہ کو ان کے گھروں تک پہنچانے کا انتظام کیا۔