سدھو نے پہلوانوں کے ساتھ پولس کے ناروا سلوک کی مذمت کی
چنڈی گڑھ، مئی۔ پنجاب کانگریس کے سابق صدر نوجوت سنگھ سدھو نے کل رات جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کے ساتھ پولس کے مبینہ ناروا سلوک کی مذمت کی۔مسٹر سدھو نے ٹویٹ کیا کہ جو لوگ قوم پرستی کی بات کرتے ہیں، وہ طاقت کے اس قدر جنون میں مبتلا ہو چکے ہیں کہ وہ پرامن احتجاج کرنے والے ‘ستیہ گرہیوں (پہلوانوں) کو ، جن میں زيادہ خواتین ہيں، دھمکیاں دے رہے ہیں، مار پیٹ کر رہے ہیں۔ خواتین پولیس اہلکاروں کی غیر موجودگی میں خواتین پہلوانوں کو دھمکیاں دینا اور ان پر حملہ کرنا شرمناک ہے۔ اس سے جمہوریت کی آڑ میں تانا شاہی ظاہر ہوتی ہے۔پہلوانوں کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج کرنا ان کا آئینی حق ہے۔ پولیس کو مداخلت کا حق صرف تب ہے جب تشدد ہو یا امن و امان کی صورتحال پیدا ہو لیکن ایسا کچھ نہیں تھا۔ اس بربریت سے ‘بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کے نعرے کا کھوکھلا پن کھل کر سامنے آ گیا ہے۔ انہوں نے مزید لکھا ہے، ‘بیٹیاں عزت کی علامت ہوتی ہیں، وہ ہندوستانی ثقافت میں درگا کی صورت ہوتی ہیں، انہیں در بدر نہ بھٹکاؤ….انہیں سڑکوں پر نہ رولاؤ، ملک تمہاری طاقت کا غرور دیکھ رہا ہے! ایک مجرم کو بچانے کے لیے پورے نظام کو مجرم بنایا جا رہا ہے۔ ایک جرم کو چھپانے کے لیے 100 جرم کیے جا رہے ہیں!!قابل ذکر ہے کہ بڑی تعداد میں خاتون پہلوان گزشتہ اتوار سے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن سنگھ کے خلاف ہڑتال پر ہیں۔