رمضان المبارک کے آخری جمعے پر سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں سب سے بڑی تقریب منعقد
سری نگر ،اپریل۔رمضان المبارک کے آخری جمعے پر وادی کشمیر کی جامع مسجد ، خانقاہوں ،ا مام بارگاہوں میں عظیم و شان اور روح پرور اجتماعات منعقد ہوئے ۔ سب سے بڑی تقریب تاریخی جامع مسجد سری نگر میں منعقد ہوئی جس میں وادی کے دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے لوگوں نے شرکت کی۔بتادیں کہ گزشتہ جمعے کو انتظامیہ نے جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ تاریخی جامع مسجد سری نگر اور آثار شریف درگاہ حضرت بل میں رمضان المبارک کے آخری جمعے پر عظیم والشان اور روح پرور اجتماعات منعقد ہوئے جن میں فرزندان توحید نے انتہائی انکساری اور اشک بار آنکھوں سے ماہ بارک رمضان کو وداع کیا۔ وادی کے گوشہ و کنار سے آئے ہوئے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کرکے نماز ادا کی اور خصوصی دعائیں مانگی۔نامہ نگار نے بتایا کہ جمعے نماز کے اجتماع میں شریک ہونے کے لئے تاریخی جامع مسجد میں لوگوں کا اژدھام امڈ آیا تھا جس سے ٹریفک کی نقل و حمل متاثر ہوئی۔انہوں نے کہا کہ تاحد نگاہ لوگ صفوں میں بیٹھ کر بار گاہ الٰہی میں اشک بار آنکھوں سے ماہ مبارک رمضان کو وداع کر رہے تھے اور امن و خوشحالی کے لئے دست بدعا تھے۔ان کا کہنا تھا کہ عقیدت مندوں میں زن و مرد، پیر جوان اور بچے شامل نماز جمعے کے موقع پر لوگوں کی تعداد کا اس بات سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا تھا کہ پوری جامع مسجد لوگوں سے بھری پڑی ہوئی تھی جبکہ باہر کے صحن میں بھی لوگوں نے نماز ادا کی آخری جمعے پر انتظامیہ کی جانب سے جامع مسجد سری نگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت دینے کی مقامی لوگوں نے کافی سراہنا کی ہے۔نماز جمعہ کے موقع پر امن وقانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کی خاطر تاریخی جامع مسجد اور اس کے اردگرد علاقوں میں سیکورٹی فورسزکی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز کے اہلکار مشکوک نظر آنے والے افراد کے شناختی کارڈ باریک بینی سے چیک کر رہے تھے ذرائع نے بتایا کہ ڈرون کیمروں کے ذریعے لوگوں پر نظر گزر بھی رکھی جارہی تھی اطلاعات کے مطابق جناب صاحب صورہ، آثارشریف شہری کلاش پورہ، شیخ حمزہ مخدوم (رح)،دستگیر صاحب خانیار، نقشبند صاحب خواجہ بازار،خانقاہ معلیٰ سری نگر میں بھی عظیم الشان اجتماعات منعقد علاوہ ازیں وادی کے دیگر اضلاع کی مساجد، خانقاہوں اور امام بارگاہوں میںبھی روح پرور اجتماعات منعقد کئے گئے جن میں لوگوں کی بڑی تعداد نے حصہ دریں اثنا انجمن اوقاف جامع مسجد کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ماہ رمضان المبارک کے آخری جمعتہ المبارک کے موقعہ پر مرکزی جامع مسجد سرینگر میں ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین اور نوجوانوں نے بارگاہ الٰہی میں سربسجود ہوکر نماز جمعہ جیسا اہم فریضہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے گناہوں کی توبہ و استغفار سے اللہ تبارک و تعالیٰ کو راضی کرنے کی کوشش اس دوران انجمن کے ترجمان نے بھاری عوامی اجتماع میں نظر بند میرواعظ کا عید پیغام عوام تک پہنچایا جس میں لوگوں سے اسلامی تعلیمات کے مطابق عید کی تقریبات سادگی سے منانے کی اپیل کی گئی اور اس موقعہ پر سماج اور معاشرہ کے غریب اور پسماندہ اور نامساعد حالات کے شکار لوگوں کی خبر گیری کی تلقین کی گئی۔انجمن نے حکام کی جانب سے میرواعظ کشمیر کی مسلسل نظر بندی کیخلاف سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے میرواعظ کو عید نماز سے قبل رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔بیان میں کہا گیا کہ مرکزی جامع مسجد میں عید الفطر کی نماز تین سال کے بعد ادا ہونے جا رہی ہے۔ پروگرام کے مطابق نماز عید صبح 9 بجے ادا کی جائیگی۔عوام سے کہا گیا کہ وہ قبل از وقت نماز عید کی ادائیگی کیلئے اسلامی اتحاد اور ربط و ضبط کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی حاضری یقینی بنائیں۔