بارش سے فصلوں کو نقصان، فی ایکڑ دس ہزارروپئے مالی مدد

وزیراعلی تلنگانہ کا اعلان،مرکز کو رپورٹ نہیں بھیجی جائے گی

حیدرآبادمارچ۔تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے کہا ہے کہ فصلوں کو ہوئے نقصانات پر قبل ازیں مرکز کو بھیجی گئی رپورٹ پر مرکز سے کوئی مالی امداد نہیں کی گئی۔ملک میں پہلی مرتبہ صرف تلنگانہ حکومت ہی نقصانات پر کسانوں کوفی ایکڑ دس ہزارروپئے مالی امداد فراہم کرے گی۔ریاست میں حالیہ دنوں کے دوران طوفانی ہواوں کے ساتھ ہوئی بارش کے نتیجہ میں ہزاروں ایکڑپرپھیلی فصلوں کو نقصان پہنچا۔وزیراعلی نے آج ریاست کے بعض اضلاع کا دورہ کیا۔انہوں نے پریشان حال کسانوں سے بات کی اور بارش سے تباہ ہوئی دھان، مکئی اور آم کی فصلوں کا معائنہ بھی کیا۔وزیراعلی نے کہا کہ جملہ 79 ہزار ایکڑ پر پھیلی چاول کی فصل کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ کسانوں کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس سلسلے میں مرکز کو کوئی رپورٹ نہیں بھیجی جائے گی، حالانکہ ماضی میں فصلوں کے نقصان سے متعلق رپورٹ مرکز کو بھیجی گئی تھی لیکن کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا۔ تلنگانہ کے کسانوں کو ریاستی حکومت ہی مالی مدد فراہم کرے گی۔انہوں نے واضح کیا کہ فصلوں کو نقصان پر کسانوں کو 10 ہزار روپے فی ایکڑ معاوضہ دیا جائے گا۔حکام کو احکامات جاری کیے جائیں گے کہ قولدار کسانوں کی بھی مد د کی جائے تاکہ ان سے بھی انصاف ہوسکے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہ 10,000 روپے فی ایکڑ کے حساب سے جملہ228 کروڑ روپے کی منظوری دے رہے ہیں۔انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ مانسون کے دوران ریاست بھر میں 2 لاکھ 22 ہزار ایکڑ پر فصل کو نقصان پہنچا۔ مکئی کی 1,29,446ایکڑ، دھان 72,709ایکڑ، آم 8,865 ایکڑاور دیگر فصلیں ملا کر 17,238 ایکڑپرپھیلی فصلوں کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہاکہ کسانوں کی فلاح و بہبود کی اسکیمات جو تلنگانہ میں نافذ ہیں اس کی نظیر کہیں اور نہیں ملتی۔ اسی لئے ریاست میں زراعت مستحکم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ فخر کے ساتھ کہتے ہیں کہ آج تلنگانہ ہندوستان میں پہلے نمبر پر ہے۔ ہماری ریاست کی فی کس آمدنی مہاراشٹر، گجرات، تمل ناڈو سے بھی زیادہ ہے۔ جی ایس ڈی پی بڑھنے پر ہی فی کس آمدنی بڑھے گی۔ جی ایس ڈی پی میں اضافہ سے زراعت کے رول میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ نے ایک بہترین زرعی ریاست کے طور پر ترقی کی ہے۔ یہ ہمارے لئے بڑے فخر کی بات ہے۔ کسانوں کوکسی بھی طرح مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان کا ساتھ دے گی۔ ہندوستان کو نئی زرعی پالیسی کی ضرورت ہے۔موجودہ مرکزی حکومت کے پاس سیاست کے علاوہ کوئی اور کام نہیں ہے۔تلنگانہ حکومت کسانوں کو مفت بجلی، مفت پانی اور واٹر سیس کے واجبات کو منسوخ کرنے میں مدد کر رہی ہے، اس لیے اب زراعت میں بہتری آئے گی۔ کسان آفات سماوی پر مایوس نہ ہوں۔ ان کوحکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ کسانوں کو معاوضہ کی رقم فوری طورپر اداکی جائے گی۔ریاست میں کسانوں کے ساتھ انصاف کو یقینی بنایاجائے گا۔ قبل ازیں وزیراعلی نے آج صبح فصلوں کو ہوئے نقصانات کا فضائی سروے کیا۔وزیراعلی کے ساتھ ریاستی وزرااجئے کمار، نرنجن ریڈی، رعیتوبندھو سمیتی کے صدرنشین ورکن کونسل پی راجیشورریڈی، چیف سکریٹری شانتی کماری اور رکن پارلیمنٹ وی روی چندربھی موجود تھے۔کلکٹر وی پی گوتم اور ضلعی عہدیداروں نے ان کو بارش سے فصلوں کو ہوئے نقصانات کی تفصیلات سے واقف کروایا۔

Related Articles