امن اروڑا نے بنگلورو میں ‘پائیدار اثرات پلانٹ کا دورہ کیا
چنڈی گڑھ، مارچ۔ پنجاب کو صاف اور سبز توانائی کی پیداوار میں ایک سرکردہ ریاست بنانے کے لیے پنجاب کے نئے اور قابل تجدید توانائی کے وزیر امن اروڑہ نے میونسپل اور زرعی اداروں سے کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) اور کمپریسڈ بائیو گیس (سی این جی) سی بی جی کی پیداوار کا مطالعہ کرنے کے لیے بنگلورو میں ‘پائیدار اثرات پلانٹ کا دورہ کیا۔واضح رہے کہ ‘پائیدار اثرات بنگلور میں قائم دو اسٹارٹ اپس، کاربن ماسٹرز اور ہسیرو ڈالا انوویشنز کے درمیان ایک مشترکہ منصوبہ ہے۔ ان کے پاس فضلہ کے انتظام اور کاربن کے اخراج کو کنٹرول کرنے میں خصوصی قابلیت اور مہارت ہے۔ مسٹر اروڑا نے پیر کو پنجاب انرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی (پی ای ڈی اے) کے سی ای او سمت جارنگل اور پی ای ڈی اے کے ڈائریکٹر ایم پی سنگھ کو ‘پائیدار اثرات کی ایک ٹیم کے ساتھ پلانٹ کے قیام کے امکانات کو تلاش کرنے کے لیے ریاست کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی بھگونت مان کی قیادت میں پنجاب حکومت صاف اور سبز توانائی کی پیداوار اور زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔پلانٹ کا دورہ کرنے کے بعد اپنا تجربہ بتاتے ہوئے مسٹر اروڑا نے کہا کہ اس طرح کے منصوبے پنجاب کے شہروں، قصبوں اور بڑے دیہاتوں میں بھی لگائے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں زرعی ٖفضلوں کی کثرت کی وجہ سے یہ ٹیکنالوجی نہ صرف سی بی کے لیے موزوں ہے۔ بلکہ یہ کھاد کی پیداوار میں زیادہ منافع بخش ہوگا لیکن اس سے نامیاتی کھاد بھی تیار ہوگی جس کی وجہ سے کیمیائی کھادوں کا استعمال بھی کم ہوگا۔کابینہ کے وزیر نے کہا کہ شہروں میں سالڈ ویسٹ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے نہ لگایا گیا تو کچرے کے پہاڑ کھڑے ہوں گے جس سے صحت اور ماحولیات کے لیے بڑے مسائل پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھگونت مان کی قیادت والی حکومت اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے مستقل حل تلاش کرنے کے لیے مختلف پالیسیاں، پروگرام اور انتظامی حکمت عملی بنانے پر توجہ دے رہی ہے۔