رمن نے این آئی اے سے تحقیقات کی درخواست پر سوالات اٹھائے
رائے پور، فروری۔چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی اور بی جے پی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر رمن سنگھ نے بستر خطہ میں بی جے پی کارکنوں کے قتل کے واقعات کی تحقیقات کے لئے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو خط لکھنے پر سوال اٹھاتے ہوئے الزام لگایا کہ بی جے پی کے سابق اراکین اسمبلی، سابق ایم پی اور سینئر لیڈروں کی سیکورٹی واپس لی جارہی ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے آج یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ جھیرم نکسل حملے کی تحقیقات این آئی اے کو سونپنے کا فیصلہ اس وقت کے وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ اور اس وقت کی کانگریس صدر سونیا گاندھی کی موجودگی میں ہوا تھا۔ وزیر اعلی بھوپیش بگھیل اس جانچ پر مسلسل سوال اٹھا رہے ہیں اور این آئی اے کو مورد الزام ٹھہراتے رہے ہیں اور آج اچانک بی جے پی کارکنوں کے قتل کے واقعات کی تحقیقات کے لیے ڈی جی پی خط لکھتے ہیں۔ اسے حکومت کا دوہرا معیار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مشق خود کو بچانے کے لیے کی گئی ہے۔ جس ایجنسی پر آپ کو جھیرم کی تحقیقات پر یقین نہیں ہے اس پر اچانک اعتماد کرنا اس حکومت کے دوہرے کردار کی دلیل ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے سابق اراکین اسمبلی، سابق ایم پی اور سینئر لیڈروں کی سیکورٹی واپس لی جارہی ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ نارائن پور میں مارے گئے کارکن نے پولیس سے تحفظ مانگا تھا لیکن اسے نہیں دیا گیا۔ مسٹر بگھیل پر طنز کرتے ہوئے ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ وہ بنیادی مسائل پر سوالوں کے جواب نہیں دیتے۔ انہوں نے ریاستی کانگریس میں ہنگامہ برپا کرنے اور ریاستی کانگریس کے صدر موہن مارکم کو نظر انداز کرنے کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ انہیں کانگریس کے قومی کنونشن میں پوسٹروں میں اپنی تصویر کے لیے جدوجہد کرنی پڑ رہی ہے۔